٭ تعلیم کی جڑیں کڑوی لیکن پھل میٹھا ہوتا ہے۔
٭ علم خوشحالی میں اور زیور زبوں حالی میں ایک پناہ گاہ ہے۔
٭ بچوں کو تعلیم دینے والے انھیں پیدا کرنے والوں سے بہتر ہیں کیوں کہ وہ تو صرف بچوں کو زندگی دیتے ہیں جبکہ معلم زندگی کو بہتر طریقے سے گزارنا سکھاتے ہیں۔
٭ اپنی خواہشات کو اپنے موجودہ وسائل کے دائرے میں لاؤ ، اور صرف اس وقت بڑھاؤ جب وسائل بڑھ جائیں۔
٭ لوگوں سے ان کی عقل کے مطابق بات کرو۔
٭ ہر مشکل انسان کی ہمت کا امتحان لیتی ہے۔
٭جس بات کو تم اپنے دشمن سے چھپاتے ہو، اسے اپنے دوست سے بھی چھپاؤ۔