کانگریس و دیگر پارٹیاں مسئلہ پر مباحث کیلئے اٹل مگر نوٹسیں مسترد ۔ تقررات کا عمل جاری، حکومت کی وضاحت۔ ٹھوس عہد چاہئے : اپوزیشن
نئی دہلی ، 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) راجیہ سبھا کی کارروائی آج اپوزیشن ارکان کے لگاتار احتجاجوں کی نذر ہوگئی جو ایس سیز، ایس ٹیز، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کے کمیشنوں میں خالی جائیدادوں پر برہم ہیں۔ حکومت نے اس فکرمندی کو دور کرنے کی سعی میں کہا کہ خالی جائیدادوں کو پُر کرنے کا عمل جاری ہے لیکن اپوزیشن پارٹیوں کانگریس، سماجوادی پارٹی (ایس پی)، جے ڈی (یو) اور بی ایس پی نے ٹھوس عہد کا مطالبہ جاری رکھا کہ یہ کام ایک ہفتے کے اندرون کرلیا جائے گا۔ ایوان کی کارروائی میں بار بار خلل ہوتا رہا اور آخرکار سہ پہر 3.10 بجے قطعی طور پر ملتوی کردی گئی کیونکہ اپوزیشن پارٹیاں اس مسئلہ پر فوری مباحث کرانے پر مصر ہوگئیں۔ تاہم ، کرسیٔ صدارت نے کہا کہ تحریک التوا کے تحت مباحث کیلئے اُن کی نوٹسیں قبول نہیں کی گئی ہیں۔ وزیر سماجی انصاف اور خوداختیاری تھاور چند گہلوٹ نے شوروغل کے درمیان لب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ قانونی کمیشنوں کیلئے تقررات میں تاخیر کا سبب انتخابی ضابطہ اخلاق ہے جو پانچ ریاستوں میں حالیہ الیکشن کی وجہ سے لاگو کیا گیا تھا۔ وزیر موصوف نے مسئلے پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے مختلف کمیشنوں اور مخلوعہ جائیدادوں کا ذکر کیا۔ تاہم، مباحث کیلئے اٹل اپوزیشن ارکان نے وزیر کو بولنے کا موقع نہیں دیا حالانکہ ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین بار بار اپیل کرتے رہے۔ ایوان نے لنچ سے قبل کارروائی میں تین بار التوا دیکھا جن میں سے دو وقفہ سوالات کے دوران ہوئے۔ لنچ کے بعد مزید دو مرتبہ ایوان کی کارروائی ملتوی ہوئی جس کے بعد دن بھر کیلئے قطعی التوا سہ پہر 3.10 بجے ہوا۔ اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ یہ مسئلہ نہایت اہم ہے اور مباحث کا متقاضی ہے کیونکہ ارکان نے پہلے ہی نوٹسیں دیئے تھے۔