نظام آباد :28 ؍ مارچ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ارسہ پلی میں جمعرات کی شب اقلیتی فرقہ کے نوجوانوں پر معمولی واقعہ پر اکثریتی فرقہ کے افراد کے قاتلانہ حملہ کی جمعیت العلماء ہند ضلع نظام آباد نے مذمت کی اور مولانا ولی اللہ قاسمی کی قیادت میں وفد نے ضلع ایس پی چندر شیکھرریڈی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کرتے ہوئے حملہ آوروں کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مولانا ولی اللہ قاسمی نے حملہ آوروں کے نام پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سریدھر ریڈی ، ہنمنتلو ، رنجیت ،پراوین ، نریش، پون، سائیلو، ارجن، پریم، اجئے ، سچن ، بالو، گنگادھر، سرینواس کمار اور دیگر نے اقلیتی نوجوانوں پر حملہ کیا ۔ ضلع ایس پی چندر شیکھر ریڈی نے وفد کو تیقن دیا کہ خاطیوں کو بخشا نہیں جائیگا سخت کاروائی کی جائے گی ۔ سید قیصرصدر قیصر اسپورٹس اکیڈیمی نظام آباد نے ضلع ایس پی کی توجہ دہانی کراتے ہوئے کہا کہ چند دن قبل ارسہ پلی میں مسجد اکبری کی اراضی پر قبضہ کی کوشش کرتے ہوئے پرُ امن فضاء کو مکدر کرنے کی کوشش کی گئی ۔ سید قیصر نے شہر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی برقراری کیلئے حملہ آور عناصر کیخلاف سخت کارروائی پر زور دیا۔ ضلع ایس پی نے وفد کو تیقن دیا کہ حملہ میں ملوث تمام عناصر کو بخشا نہیں جائیگا انہوں نے کہا کہ شہر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ کیلئے بہت جلد مسلم ذمہ داران کا اجلاس منعقد کرتے ہوئے تبادلہ خیال کریں گے ۔ بعدازاں وفد نے دواخانہ پہنچ کر زخمیوں کی عیادت کی ۔ قبل ازیں ضلع ایس پی نے حملہ آوروں سے متعلق لاعلمی کا اظہار کرنے پر مولانا ولی اللہ قاسمی نے حملہ آوروں کے نام پیش کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اس حملہ میں کانگریس پارٹی کا لیڈر وینکٹیش کارفرما ہے گذشتہ بلدی انتخابات میں شکست کے بعد کانگریس پارٹی کا لیڈر اس علاقہ میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کیلئے سرگرم ہے ۔ سید قیصر نے داڑھی رکھنے کے باعث مسلم نوجوان کو شدید زد و کوب کرنے کی مذمت کرتے ہوئے حملہ آوروں کیخلاف سخت کارروائی کا ضلع ایس پی سے مطالبہ کیا ۔ وفد میں مولانا عبدالقیوم شاکر، حافظ واجد نواز، حافظ افضل، حافظ عبدالعزیز، حافظ خالد، حافظ محمد عبدالعلی عارف اور دیگر موجود تھے۔