سنگاریڈی /4 فروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کنوینر میناریٹی سیل کانگریس کمیٹی ضلع میدک جناب خواجہ خان نے سنگاریڈی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضلع میدک میں اوقافی مسائل کی یکسوئی ضروری ہے اور اس مسئلہ کی یکسوئی کیلئے عنقریب اسپیشل آفیسر شیخ محمد اقبال سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں تفصیلات پیش کی جائے گی ۔ جس میں جوگی پیٹ ، میدک ، نرساپور کے علاوہ دیگر مقامات کے مسائل پر نمائندگی کی جائے گی ۔ ریاستی حکومت اقلیتوں کیلئے خود روزگار اسکیمات کے تحت تقریباً 27 ہزار افراد کو ریاستی سطح پر قرض جاری کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ لیکن ضلع میدک میں اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کی جانب سے بیروزگار نوجوانوں کو قرض جاری کرنے میں تساہلی برتنے کی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں کئی مقامات پر نوجوانوں کی جانب سے قرض کے حصول کیلئے درخواستیں داخل کرنے کے باوجود بینکرس کی جانب سے اقلیتوں کو نظر انداز کر دیا جارہا ہے ۔ جبکہ تمام بینک منیجرس کو چاہئے کہ وہ مقررہ نشانہ کے مطابق قرض جاری کریں ۔ انہوں نے کہا کہ نئی اسکیم کے تحت 100 کروڑ روپئے کی سبسیڈی کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے جوکہ 26 ہزار 620 افراد کا نشانہ تکمیل کرے گی ۔ضلع میدک میں اوقافی اراضی تقریباً 31 ہزار ایکر پر مشتمل ہے ۔ جس کا تحفظ ضروری ہے ۔ ضلع میں اردو زبان کے ساتھ انصاف کرنے کیلئے بھی ریاستی اقلیتی بہبود محکمہ سے نمائندگی کی جائے گی ۔ خواجہ خان کنوینر اقلیتی سیل کانگریس نے کہا کہ ریاست میں جاری ترقیاتی اسکیم جوکہ ملک میں مثالی ہیں ۔ اسکالرشپس کے مسائل کی یکسوئی ضروری ہے ۔
ضلع میدک میں ابھی بھی گذشتہ سال کے طلباء و طالبات کے اسکالرشپس طلباء کے اکاونٹ میں جمع نہیں ہوسکی ۔ اسی طرح ڈگری ، انجینئیرنگ و دیگر کورسیس کے طلباء و طالبات کیلئے فیس ری ایمبرسمنٹ واجب الادا ہے ۔ اس خصوص میں آدھار کارڈ کے لزوم کی برخواستگی عمل میں لاتے ہوئے فیس ری ایمبرسمنٹ فوری جاری کرنے کی نمائندگی کی جائے گی ۔ دریں اثناء سنگاریڈی میں اقلیتی کارپوریشن کی ناقص کارکردگی پر بے روزگار نوجوانوں نے سخت تنقید کی ۔ واضح رہے کہ سنگاریڈی میں محکمہ اقلیتی کارپوریشن کی جانب سے گذشتہ ماہ تک 30 فیصد سبسیڈی پر قرض جاری کئے گئے اور ماہ جنوری کے آخر ہفتہ میں 50 فیصد سبسیڈی پر اقلیتی بے روزگار نوجوانوں کو قرض جاری کرنے کا اعلان کیا گیا جبکہ نوجوانوں کی طرف سے درخواستیں داخل کرنے کے باوجود بینک عہدیدار قرض نامنظور کرنے کی شکایتیں وصول ہو رہی ہیں ۔ غلام اقبال احمد نے بتایا کہ دو ماہ قبل ہی خانگی بینک میں میناریٹی کارپوریشن سے قرض جاری کرنے کا وعدہ کیا گیاتھا لیکن اس بینک کو صرف 6 افراد کا کوٹہ مختص کیا گیا تھا ۔ جس کے بعد دیگر درخواست گذاروں کو نظر انداز کرتے ہوئے میناریٹی کارپوریشن کے عہدیداروں کی نمائندگی پر دیگر افراد جو چند دن قبل ہی درخواست پیش کرنے پر انہیں قرض جاری کردیا گیا ۔ انہوں نے ضلع کلکٹر سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملہ میں انصاف کرتے ہوئے مستحق نوجوانوں کو قرض جاری کروائیں ۔