اقلیتی طلبہ کی کوچنگ میں دھاندلیوں کی سی بی سی آئی ڈی تحقیقات: قمر الدین

ڈی جی پی سے سفارش کرنے اقلیتی کمیشن کا فیصلہ،جڑچرلہ کے چرچ کے معاملات کی جانچ کیلئے کمیٹی کی تشکیل
حیدرآباد۔/30نومبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ اقلیتی کمیشن نے خانگی کوچنگ سنٹرس کی جانب سے سرکاری اسکیمات سے کروڑہا روپئے کے غبن کے معاملہ کی سی بی سی آئی ڈی تحقیقات کی سفارش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیشن کا اجلاس صدرنشین محمد قمر الدین کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں خانگی کوچنگ سنٹرس کی جانب سے اقلیتی طلبہ کو پیشہ ورانہ کورسیس میں داخلوں سے متعلق کوچنگ میں بھاری بے قاعدگیوں کی شکایات کا جائزہ لیا گیا۔ سنٹر فار میناریٹی اسٹڈیز اینڈ ریسرچ نے کمیشن سے شکایت کی کہ مرکزی حکومت کی اسکیم کے تحت اقلیتی طلبہ کو کوچنگ فراہم کرنے کے نام پر شہر کے 6 سے زائد خانگی کوچنگ سنٹرس نے نام تبدیل کرتے ہوئے کروڑہا روپئے کا غبن کیا ہے۔ مرکز کی نیا سویرا اسکیم کے تحت اقلیتی طلبہ کو پیشہ ورانہ کورسیس میں داخلوں کے سلسلہ میں مفت کوچنگ فراہم کی جاتی ہے۔ کوچنگ کے اخراجات حکومت ہند کی جانب سے برداشت کئے جاتے ہیں۔ بعض خانگی کوچنگ سنٹرس نے ناموں کی تبدیلی کے ذریعہ اسکام انجام دیا۔ ایک ہی مقام پر مختلف ناموں سے سنٹرس چلائے گئے اور مرکز سے بھاری رقم حاصل کی گئی۔ درخواست گذار نے اقلیتی کمیشن سے اپیل کی کہ اس معاملہ کی تفصیلی جانچ کے احکامات جاری کئے جائیں۔ جن خانگی کوچنگ سنٹرس نے یہ اسکام انجام دیا ان کے زیادہ تر اڈریس اے سی گارڈ کی ایک ہی عمارت کے ہیں جس سے صاف ظاہر ہے کہ مختلف ناموں کے ذریعہ یہ اسکام انجام دیا گیا۔ اقلیتی کمیشن نے شکایت کا جائزہ لینے کے بعد ڈائرکٹر جنرل پولیس کو مکتوب روانہ کرنے کا فیصلہ کیا جس میں سی بی سی آئی ڈی تحقیقات کی سفارش کی جائے گی۔ پولیس سے خواہش کی جائے گی کہ وہ تحقیقاتی رپورٹ 31 ڈسمبر تک کمیشن کو پیش کردے۔ واضح رہے کہ چیف سکریٹری تلنگانہ نے اس اسکام کی جانچ کیلئے علحدہ طور پر عہدیداروں کی 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس سے اندرون 15 یوم رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ اس کمیٹی میں ڈائرکٹر اقلیتی بہبود، سکریٹری اقلیتی اسکول اقامتی سوسائٹی، منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن اور ڈائرکٹر سی ای ڈی ایم شامل ہیں۔ صدر نشین اقلیتی کمیشن محمد قمر الدین نے جڑچرلہ میں واقع ایم بی چرچ کے حکام کی جانب سے بے قاعدگیوں کی شکایت کا جائزہ لیا۔ اس معاملہ کی جانچ کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جن میں کمیشن کے نائب صدرنشین بی شنکر لوکے، ارکان شریمتی ڈاکٹر ودیا شرونتی، ایم اے عظیم اور ڈاکٹر دھنراج شامل ہیں۔ یہ کمیٹی 31 ڈسمبر تک اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔