اقلیتی اقامتی اسکول میں معیاری تعلیم کی فراہمی کی ہدایت

بانسواڑہ /12 جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ریاستی وزیر زراعت پوچارام سرینواس ریڈی نے بانسوارہ میں اقلیتی اقامتی اسکول کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر جناب چندرا شیکھر راؤ اقلیتو ںکی ترقی کیلئے سنجیدہ ہیں ۔ اس طرح سے کئی اقلیتوں کے اسکیمات کو روبہ عمل لاتے ہوئے تعلیمی میدان میں آگے لانے کیلئے کے جی تا پی جی مفت تعلیم کی فراہمی کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں جملہ 120 اقلیتی اقامتی اسکولس کی منظوری عمل میں لائی جو اب تک 71 اسکولس میں تعلیم کا آغاز عمل میں آیا ریاستی وزیر پوچارام سرینواس ریڈی نے کہا کہ اندرون دو سالوں میں اقامتی اسکولس کی ذاتی عمارتیں تعمیر کی جائے گی ۔ چیف منسٹر کے چندرا شیکھر راؤ نے اقلیتوں کے درخشاں مستقبل کیلئے اقلیتی اقامتی اسکول کا قیام عمل میں لایا ہے ۔ ٹی آر ایس حکومت کے اقدامات کی ملک کی کسی بھی ریاست میں نظیر نہیں ملتی ۔ اس طرح سے اقلیتوں کی ترقی کیلئے چیف منسٹر نے سنجیدہ اقدامات کا آغاز کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اقامتی اسکولس میں ذریعہ تعلیم انگریزی رہے گا طلبہ و طالبات کو دینیات اور اخلاقیات کی تعلیم کے ساتھ اردو بھی پڑھائی جائے گی ۔ اس طرح سے ضلع نظام آباد میں اقلیتی اقامتی اسکولس کی منظوری عمل میں آئی ۔ مسلم بھائیوں کو چاہئے کہ اس سے استفادہ کریں ۔ آج جو بانسواڑہ میں لڑکیوں کیلئے اسکول قائم کیا گیا ہے ۔ جس میں تمام سہولتیں موجود ہیں ۔ اس موقع پر انہوں نے اساتذہ کو مشورہ دیا کہ وہ ان لڑکیوں کو معیاری تعلیم کو فراہمی کو یقینی بنائیں ۔ فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی نہ برتی جائے ۔ کیونکہ تعلیم کے ذریعہ ہی ترقی حاصل کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگاہن میں 5 ہزار کروڑ روپئے سے مصارف سے 251 اقامتی اسکولس کا احاطہ کیا گیا جو تقریباً 5 ایکڑ اراصی پر 20 کروڑ کی لاگت سے اسکول کی تعمیر کی جائے گی ۔ 2670 ٹیچنگ اسٹاف 650 نان ٹیچنگ اسٹاف کا مستقل تقرر عمل میں آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مزید اقلیتی اقامتی اسکول کو دوسرے مرحلہ میں 50 اقلیتی اقامتی اسکول قائم کرنے کا منصوبہ ہے ۔ اسموعق پر وزیر پوچارام نے طالبات سرپرستوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ اسکول کے آغاز سے پانچویں تا ساتویں جماعتیں رکھی گئی ہے ۔ اس طرح سے آئندہ ہر تعلیمی سال سے ایک جماعت کا اضافہ کیا جائے گا۔ انٹرمیڈیٹ تک طالبات اسی اسکول میں انگلش میڈیم سے تعلیم حاصل کرتے رہیں گے ۔ سرپرستوں کو یقین دلایا کہ ان طلباء کی ذمہ داری اب حکومت کرے گی ۔ طالبات کیلئے ہر چیز کا خیال رکھا جائے گا ۔ اس طرح سے حکومت ان طالبات پر فی کس ایک لاکھ روپئے مصارف برداشت کر رہی ہے ۔ اس موقع پر آر ڈی او بودھن ، تحصیلدار مسٹر گوپی بانسواڑہ ، ریشما بیگم ، ایم پی پی بانسواڑہ ، نوید اقبال ضلع سکریٹری ، کے سوتی ، عمرانہ بیگم ، اجئے کمار ، اسما شاہین ، ٹی آر ایس قائدین صالم بن صالم ، یعقوب خان ، علیم الدین بابا ، عبدالوحید ، حافظ عبدالوہاب ، یسین صاحب ، نارلہ سریش اور دیگر موجود تھے ۔