اقلیتی اقامتی اسکولس سے استفادہ پر زور

کریم نگر۔/3مئی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حکومت تلنگانہ کی جانب سے شروع کئے گئے تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکول اقلیتوں کیلئے حکومت کی جانب سے نایاب موقع ہے اس سے استفادہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار کریم نگر میناریٹی ایمپلائز ویلفیر اسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری عبدالجمیل نے کل اتوار کی شام کریم نگر اردو بھون میں اقلیتی اقامتی اسکول کے داخلوں کے بیداری پروگرام سے مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حکومتی ریاستی سطح پر 71اور ضلع کریم نگر کیلئے 8اقامتی اسکولوں کی منظوری دی ہے جس میں4 لڑکوں کیلئے اور 4لڑکیوں کیلئے ہیں۔ تمام رضاکارانہ تنظیموں کے ذمہ داران اور مذہبی رہنماؤں سے خواہش کی کہ تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکولوں میں داخلوں کیلئے اقلیتوں میں شعور اجاگر کرکے اس میں داخلے پانے کیلئے شعور بیدار کریں۔ ان اسکولوں میں ذریعہ تعلیم انگریزی ہوگا۔ ماہر اساتذہ کا تقرر حکومت کی جانب سے کیا جائے گا اور ہرایک طالب علم پر حکومت سالانہ 80ہزار روپئے خرچ کرے گی۔ اس موقع پر تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکول سے متعلق MEVA اور تلنگانہ اردو ٹیچرس اسوسی ایشن کی جانب سے شائع کردہ پمفلٹس کی زیڈ پی کوآپشن ممبر اور میونسپل کارپوریشن کریم نگر کے فلور لیڈر فاروق احمد، او ایس ڈی میناریٹی عبدالمجید کے ہاتھوں رسم اجراء انجام دی گئی۔ زیڈ پی کوآپشن ممبرس اور عارف احمد نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتیں اس موقع سے استفادہ کریں اور زیادہ سے زیادہ اس میں داخلے دلوانے کیلئے سعی کریں اور اس موقع پر انہوں نے چیف منسٹر کا شکریہ ادا کیا۔ خواجہ نصیر الدین صدر توٹا، جناب مجید، ای ڈی میناریٹی سرور میاں نے بھی اقلیتی اقامتی اسکولوں سے متعلق معلومات فراہم کی اور اس سے استفادہ کرنے کی خواہش کی۔ کارپوریٹر ماجد حسین، اکبر حسین میناریٹی سیل صدر نے بھی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور اس زرین موقع سے استفادہ اور داخلے دلوانے کیلئے زور دیا۔ اس جلسہ کی کارروائی محمد عمر علی نے چلائی۔ اس موقع پر مختلف تنظیموں کے ذمہ داران اور کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ اس پروگرام میں سینئر سٹیزن نسیم الدین، صادق علی صمد نواب، عبدالرفیق، عبدالرزاق، فرید الدین جاوید، حفیظ قریشی، سرور شاہ بیابانی، نظام الدین ، ایوب خان ، میر شوکت علی ٹی آر ایس قائد، جاوید صدر امن سوسائٹی، او ایس ڈی اقامتی اسکول کرشنیا وغیرہ نے شرکت کی۔