اقلیتوں کے بشمول مختلف طبقات کو خود روزگار اسکیم کے لیے سبسیڈی

حیدرآباد۔/2جنوری، ( سیاست نیوز) حکومت نے اقلیتوں، پسماندہ طبقات، درج فہرست اقوام و قبائیل اور دیگر کمزور طبقات کیلئے خود روزگار اسکیم کے تحت سبسیڈی کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط طئے کرنے کیلئے تشکیل دی گئی وزراء کے گروپ کی کمیٹی نے حکومت کو سفارشات پیش کی۔ گروپ آف منسٹرس کی سفارشات کے مطابق حکومت نے اس اسکیم کو قطعیت دی ہے۔ اسکیم کی تفصیلات پر مشتمل جی او محکمہ سماجی بھلائی کی جانب سے جاری کیا گیا۔ خودروزگار اسکیمات کے تحت بی سی، اقلیتوں اور معذورین کو ایک لاکھ روپئے کی مالیت تک کے کاروبار کے سلسلہ میں 50فیصد رعایت فراہم کی جائے گی جبکہ ایس سی اور ایس ٹی طبقات کو ایک لاکھ روپئے پر 60فیصد سبسیڈی کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔ واضح رہے کہ اقلیتی فینانس کارپوریشن کی جانب سے بینکوں سے مربوط قرض پر سبسیڈی کی فراہمی اسکیم کے تحت فی کس 30ہزار روپئے کی سبسیڈی فراہم کی جاتی ہے۔ تاہم اب نئے قواعد کے مطابق ایک لاکھ روپئے پر 50فیصد سبسیڈی فراہم کی جائے گی۔ کمشنر اقلیتی بہبود شیخ محمد اقبال نے اقلیتی طبقات سے اپیل کی کہ وہ اس اسکیم سے خاطر خواہ استفادہ کریں تاکہ معاشی پسماندگی کا خاتمہ ہوسکے۔

حکومت نے اس اسکیم کیلئے ریاست گیر سطح پر ہر طبقہ کیلئے علحدہ بجٹ مختص کیا ہے اس کے علاوہ استفادہ کنندگان کے سلسلہ میں بھی ہر ضلع کیلئے علحدہ نشانہ مقرر کیا۔بی سی اقلیت اور معذورین میں اس اسکیم سے استفادہ کے خواہاں افراد کی عمر 21تا40 سال کے درمیان ہونی چاہیئے جبکہ ایس سی، ایس ٹی طبقات کیلئے عمر کی حد 21تا 45سال مقرر کی گئی ہے۔ اس اسکیم سے استفادہ کیلئے اعلیٰ تعلیم یافتہ امیدواروں کو یا پھر مختلف فنی کورسیس میں تربیت یافتہ امیدواروں کو ترجیح دی جائے گی۔ ہر خاندان سے صرف ایک فرد کو اس اسکیم سے استفادہ کی گنجائش رہے گی۔ منڈل اور ضلع میں اقلیتوں، ایس سی، ایس ٹی اور بی سی طبقات کی آبادی کے لحاظ سے استفادہ کنندگان کے نشانے مقرر کئے گئے ہیں۔ چونکہ جاریہ مالیاتی سال کے اختتام کیلئے وقت کافی کم ہے لہذا استفادہ کنندگان کا انتخاب منڈل سطح پر اسکریننگ کم سلیکشن کمیٹی کے ذریعہ کیا جائے گا۔ اسکریننگ و سلیکشن کمیٹی میں ایم پی ڈی او یا میونسپل کمشنر و زونل کمشنر، ایک سماجی کارکن، منڈل میں موجود بینکوں کے منیجرس، مختلف فینانس کارپوریشنوں کے نمائندے شامل رہیں گے۔ درخواست گذاروں کو اس اسکیم سے استفادہ کیلئے آن لائن درخواست دینی ہوگی۔ توقع ہے کہ بہت جلد اس سلسلہ میں ویب سائٹ کا اعلان کیا جائے گا۔

اسکیم پر عمل آوری کیلئے ضلع واری سطح پر مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کے صدرنشین ضلع کلکٹر ہوں گے۔استفادہ کنندگان کا انتخاب یکم جنوری سے 21جنوری تک کیا جائے گا۔ کمشنر اقلیتی بہبود شیخ محمد اقبال نے بتایاکہ چونکہ درخواستیں داخل کرنے کی تاریخ کم ہے لہذا سیاسی و سماجی اداروں اور تنظیموں کو اس اسکیم کے بارے میں عوام میں شعور بیدار کرنا چاہیئے تاکہ ویب سائٹ کے اعلان کے ساتھ ہی درخواستیں داخل کی جاسکیں۔ اس اسکیم کے سلسلہ میں اقلیتی فینانس کارپوریشن کو 100کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں جس کے تحت 26ہزار 618 استفادہ کنندگان کو 50فیصد سبسیڈی فراہم کی جائے گی۔ کرسچین فینانس کارپوریشن 18.50کروڑ سے 4590 استفادہ کنندگان کو سبسیڈی فراہم کرے گا۔ ایس سی کارپوریشن 296.74 کروڑ سے ایک لاکھ استفادہ کنندگان اور ایس ٹی کارپوریشن 120کروڑ سے 60 ہزار استفادہ کنندگان کو 60فیصد سبسیڈی فراہم کرے گا۔ بی سی کارپوریشن 274.66 کروڑ سے ایک لاکھ استفادہ کنندگان کو 50فیصد سبسیڈی فراہم کرے گا۔ یہ اسکیم اقلیتی فینانس کارپوریشن کی موجودہ بینکوں سے مربوط سبسیڈی فراہمی اسکیم کا متبادل ہوگی۔اسکیم پر موثر عمل آوری کے سلسلہ میں وزیر سماجی بھلائی پی ستیہ نارائنا اور پرنسپال سکریٹری سماجی بھلائی جے ریمنڈ پیٹر نے آج تمام اضلاع کے اعلیٰ عہدیداروں اور خاص طور پر بہبود سے متعلق محکمہ جات کے عہدیداروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کی اور انہیں مارچ سے قبل تک مقررہ نشانہ کی تکمیل کی ہدایت دی۔