اقلیتوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے ٹی آر ایس عہد کی پابند

نظام آباد:12؍ نومبر (محمد جاوید علی) علیحدہ ریاست تلنگانہ میں اقلیتی بہبود کو یقینی بناتے ہوئے اقلیتوں کو 12فیصد تحفظات فراہم کرنے کے سی آر پابند عہد ہیں ان خیالات کا اظہار ٹی آرایس نظام آباد اربن انچارج مسٹر بسوا لکشمی نرسیا آج نظام آباد میں اقلیتوں کے خصوصی اجلاس سے مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ مسٹر بسوا لکشمی نرسیا نے کہا کہ گذشتہ کئی سالوں سے اقلیتوں کے ساتھ جھوٹی ہمدردی کے سوا کچھ بھی نہیں کیا گیا۔جس کی وجہ سے اقلیتی طبقہ آج بھی مسائل کا سامنا کرنارہا ہے جس کی وجہ سے کے سی آر نے اقلیتی بہبود کو یقینی بنانے کی منصوبہ بندی کی ہے لہذا اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے تمام افراد ٹی آرایس سے وابستہ ہوتے ہوئے تحریک کو مستحکم کرنے کی خواہش کی۔ علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد تلنگانہ ریاست میں تحفظات کے علاوہ سیاسی، سماجی اور معاشی طورپر استحکام کیا جائیگا اور تعلیمی مسائل کے علاوہ بنیادی مسائل کو حل کیا جائیگا۔ سیما آندھرا کی حکومت میں وقف جائیدادوں کی تباہ و بربادی کی گئی جس ماضی میں کبھی نذیر نہیں ملتی ایک دور میں اقلیتی طبقہ حکمراں تھا لیکن آج پسماندہ طبقہ کا کہلایا جارہا ہے یہ صرف آندھرا حکمرانوںکی منصوبہ بندی کی وجہ سے ہوا ہے انہوں نے حیدرآباد کا ذکر کرتے ہوئے حیدرآباد صرف اور صرف تلنگانہ کا حصہ ہے اور اس بارے میں کسی طرح کی مفاہمت نہیں کی جائے گی۔ تلنگانہ کی سرکار میں اقلیتوں کو مفت میں تعلیم کے موقع فراہم کئے جائیں گے کے جی سے پی جی تک مفت تعلیم دی جائے گی اور آبادی کے تناسب سے اقلیتوں کے ساتھ انصاف کیا جائیگا اس موقع پر صدر اقلیتی سیل مسٹر طارق انصاری نے کہا کہ گذشتہ 60سالوں سے کانگریس نے اقلیتوں کے ساتھ زبانی ہمدردی کے سوا کوئی ٹھوس کام انجام نہیں دی جس کی وجہ سے اقلیتی طبقہ پسماندہ ہے انہوں نے علیحدہ ریاست تلنگانہ تحریک میں مسلمانوں اور نوجوانوں کی وابستگی ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹی آرایس کی جدوجہد کے نتیجہ میں ہی مرکزی حکومت کو علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے اعلان پر مجبور ہونا پڑا۔ انہوں نے وقف جائیدادوں کے تحفظ میں کانگریس کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وقف کی قیمتی اراضیات کو کوڑیوں کے دام میں فروخت کرتے ہوئے کانگریسی قائدین نے کروڑہا روپئے غیر مجاز طریقہ سے حاصل کیا ہے اس موقع پر ٹی آرایس کے ریاستی قائد یٰسین صابری نے اپنی تقریر میں کہا کہ کانگریس حکومت اور قائدین مسلمانوں کے ساتھ گذشتہ 50سال سے دھوکہ دہی کرتے ہوئے آرہے ہیں جس کی وجہ سے مسلمانوں کے ساتھ نا انصافی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کے حصول کیلئے صدر ٹی آرایس چندر شیکھر رائو اپنی جان کی قربانی دینے سے باز نہیں آئے تھے اور مرن برت کے ذریعہ اس بات کو ثابت کیا کہ ان کی جان سے زیادہ تلنگانہ ریاست پسند ہے اس موقع پر ٹی آرایس کے قائدین حلیم قمر، اختر احمد، سید سجاد، فہیم قریشی، رفیق قریشی، سید خلیل، عبدالصمد، اعظم خان کے علاوہ ٹی آرایس ٹائون صدر کشن اور دیگر بھی موجود تھے۔