اقلیتوں کی دلجوئی پر این ڈی اے حکومت بھی مائل

نئی دہلی ۔ 31 ۔ ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) تبدیلی مذہب اور دوبارہ تبدیل مذہب (گھر واپسی) پر تنازعہ اٹھ کھڑا ہونے کے بعد حکومت ملک گیر سطح پر اقلیتوں کی دلجوئی کیلئے ایک مشن (منصوبہ) تیار کیا ہے تاکہ بنیادی سطح پر ان کی فلاح و بہبود سے مرکزی اسکیمات پر عمل آوری کا جائزہ لیا جاسکے ۔ ’’مشن امپاورمنٹ‘ اسکیم کے تحت مملکتی وزیر اقلیتی بہبود مختار عباس نقوی 3 جنوری کو کیرالا میں کوچی کا دورہ کریں گے اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود کی اسکیمات پر عمل آوری کا بنیادی سطح پر جائزہ لیں گے ۔ اس مشن کا اصل مقصد ملک گیر سطح پر اقلیتوں کو تعلیمی اور معاشی طورپر خود کفیل بنانا ہے اور ہندو تنظیموں کی جاریہ تبدیلی مذہب مہم سے فکرمند اقلیتوں میں اعتماد بحال کرنا ہے ۔ تاہم مرکزی وزیر نقوی نے بتایا کہ اس مشن کے پس پردہ کوئی سیاسی ایجنڈہ نہیں ہے اور اس کا واحد مقصد اقلیتوں کو خود کفیل اور بااختیار بنانا ہے جن کی آبادی ملک بھر میں قابل لحاظ تعداد میں پائی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشن ہمارے نظریہ سب کا ساتھ ۔ سب کا وکاس کے عین مطابق ہے اور حکومت کا یہ نصب العین ہے کہ سرکاری اسکیمات کے ثمرات اقلیتوں تک پہنچیں۔ مرکزی وزیر پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس سے قبل مختلف ریاستوں کا دورہ کر کے بنیادی سطح پر اقلیتوں کی اسکیمات پر عمل آوری میں رکاوٹوں کا جائزہ لیں گے ۔

دریں اثناء سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ملک بھر میں 100 اصلاع کی نشاندہی کرتے ہوئے اس طرح کی اسکیمات پر عمل آوری کا جائزہ اور ریاستی حکومتوں سے مشاورت کی جارہی ہے ۔ مختلف ریاستوں بشمول کیرالا ، ٹاملناڈو ، آندھراپردیش ، تلنگانہ ، مہاراشٹرا ، راجستھان ، بہار اور اترپردیش کے علاوہ شمال مشرقی ریاستوں میں اسکیمات پر عمل آوری کیلئے مثبت ردعمل ظاہر کیا گیا ہے۔ مسٹر مختار عباس نقوی نے مزید بتایا کہ کیرالا کے بعد وہ بہت جلد تلنگانہ اور دیگر ریاستوں کا دورہ بجٹ اجلاس سے قبل کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے حکومت کیلئے اقلیتوں کی اسکیمات پر عمل آوری ایک چیلنج ہے کیونکہ پیشرو حکومتوں نے بھی کئی ایک اسکیمات کا اعلان کیا تھا لیکن خاطر خواہ عمل آوری میں ناکام ہوگئی تھیں جس کے نتیجہ میں کئی ایک ریاستوں میں اقلیتوں کی معاشی حالت اطمینان بخش نہیں ہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ ایک وزیر اقلیتوں کے مسائل کی یکسوئی کا عزم لیکر ریاستوں کا دورہ کر رہے ہیں ، تاکہ بنیادی سطح پر اقلیتوں کے حالات اور اسکیمات پر عمل آوری کا بہ نفس نفیس جائزہ لیا جاسکے۔