اقلیتوں کی ترقی کیلئے حکومت کو عملی اقدامات کرنے کی ضرورت

سنگاریڈی ۔ 30جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع میدک می 7708 مختلف محکمہ جات میں مخلوعہ ہیں ‘ کئی محکمہ جات میں ملازمین سرکار وظیفہ حسن خدمات پر سبکدوش ہونے کے علاوہ یہاں سے تبادلے کے بعد دوبارہ کسی عہدیدار کو تعینات نہیں کیا گیا ۔ ضلع کلٹر میدک سمیتا سبھروال کا تبادلہ اڈیشنل سکریٹری چیف منسٹر پنی کی حیثیت سے عمل میں آنے کے بعد تقریباً گذشتہ دو ماہ سے ضلع جوائنٹ کلکٹر بحیثیت انچارج کلکٹر ضلع میدک اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ ٹی آر ایس حکومت اقتدار میں آنے کے بعد بڑے پیمانے پر تبادلے ہونے کا اندازہ لگایا جارہا تھا لیکن تبادلے کچھ حد تک کئے گئے جس میں ڈی ایس پی سنگاریڈی وینکٹیش کے تبادلہ کے فوری بعد ترپت انا کا بحیثیت ڈی ایس پی سنگاریڈی اپنے عہدے کا جائزہ حاصل کرلیا ۔ اقلیتی مالیتی کارپوریشن اگزیکٹیو ڈائرکٹر اور اقلیتی بہبود آفیسر ضلع میدک کے دونوں جائیدادوں پر تقریباً دو ماہ سے کسی بھی عہدیدار کا تقرر نہ کرنے سے مشکلات کا سامنا ہے ۔ سنگاریڈی کمشنر بلدیہ بھی نہ ہونے کی وجہ سے بلدی مسائل کی یکسوئی ٹھپ ہوچکی ہے ۔ ضلع بھر کے ضلعی اعلیٰ عہدیداروں کو انچارج بنایا گیا ہے ۔ضلع میدک میں جملہ 31,794 ملازمین سرکار کی تعداد ہونی چاہیئے لیکن فی الحال 24,086 ہزار ہی ہے ۔ اس طرح 7708 جائیدادیں مخلوعہ ہیں ۔ بتایا جاتا ہیکہ ضلع میں مخلوعہ جائیدادوں کو پُر کرنے کیلئے حکومت تلنگانہ اقدامات کرے گی لیکن فی الحال مسائل کا انبار دیکھا جارہا ہے ۔ فوری طور پر ریاست تلنگانہ میں بیروزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں کے مطابق مسلمانوں کو 12فیصد ملازمت کے مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ مسلم طبقہ کی معاشی پسماندگی دور ہوسکے ۔چیف منسٹر اس خصوص میں فوری دلچسپی لیتے ہوئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ اردو میڈیم اساتذہ کے جائیدادوں پر عائد روسٹر سسٹم کی فوری برخواستگی اور اردو میڈیم مضمون واری اساتذہ کی مخلوعہ جائیدادوں پر بھرتی ضروری ہے ۔ ٹی آر ایس حکومت اقتدار میں آکر ایک عرصہ گدر چکا ہے لیکن ابھی تک اقلیتوں کیلئے کوئی ٹھوس کارنامہ انجام نہیں دیا ۔