اقلیتوں کیلئے مختص فنڈس کو سیاسی دلالوں نے لوٹ لیا

نئی دہلی یکم جون (سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے آج سیاسی سیکولر سٹوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہیں اقلیتوں میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے اور سیاسی مفادات کیلئے گمراہ کرنے سے باز رکھنے کی ضرورت ہے ۔ کانگریس پر شدید حملہ کرتے ہوئے مسٹر نقوی نے الزام عائد کیا کہ آزادی کے بعد سے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے مختص فنڈس مناسب طریقہ سے استعمال نہیں کئے گئے ۔ اسکے بر خلاف درمیانی آدمیوں اور سیاسی دلالوں نے یہ فنڈس لوٹ لئے ۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے سیاسی استحصال کیلئے خود ساختہ سیکولر سٹوں میں مقابلہ آرائی ہے جسکے باعث اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی ترقی کا دعوی صرف کاغذ کی زینت میں ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی برادری بالخصوص مسلمانوں کو چاہئے کہ مرکزی حکومت کو اس کی کارکردگی کی بنیاد پر تجزیہ کریں اور ان لوگوں کی نظر نہ دیکھیں جو کہ مسلم برادری کے سیاسی استحصال کے ذمہ دار ہیں ۔ مسٹر مختار عباس نقوی آج یہاں سنٹرل وقف بھون کی افتتاحی تقریب سے مخاطب تھے جس میں مملکتی وزیر اقلیتی امور محترمہ نجمہ ہپت اللہ بھی شریک تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 6 عشروں میں بہت کچھ کیا گیا لیکن اقلیتوں کی سماجی ‘معاشی اور تعلیمی ترقی کے معاملہ میں انصاف نہیں کیا گیا کیونکہ دیگر وجوہات کے علاوہ ووٹ بینک سیاست کار فرما تھیں جس کی میں وضاحت نہیں کرنا چاہتا ۔انہوں نے بتایا کہ آزادی کے بعد اقلیتوں کی تعلیم ‘ترقی اور فلاح و بہبود کے نام پر کروڑہا روپئے مختص کئے گئے ہیں ایک بھی شخص اس کا فائدہ حاصل کرکے خط غربت سے اوپر اٹھ نہیں سکا ۔ کیونکہ یہ فنڈس مناسب طریقہ سے استعمال نہیں کئے گئے درمیانی آدمی اور سیاسی بروکرس نے یہ رقومات لوٹ لیں ۔ اب ہمیں ان عناصر کی سرکوبی کرنی ہوگی اور حکومت نے اس سمت میں کارروائی شروع کردی ہے ۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کی یہ اولین ترجیح ہے کہ ایک ایک پیسہ اقلیتوں کی بھلائی پر صرف کیاجائے ۔ مسٹر نقوی نے بتایا کہ وہ کئی ریاستوں کا دورہ کرچکے ہیں لیکن ایک بھی ریاست میں یہ نظر نہیں آیا کہ اقلیتوں کی رقومات کا صحیح ڈھنگ سے استعمال کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ الزام عائد کیا کہ سابق کانگریس کی زیر قیادت حکومت صرف اقلیتوں کے جذبات کی بات کرتی ہے