اقلیتوں کو تحفظات فراہمی میں حکومت ناکام

عادل آباد /3 نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) تلنگانہ کے اقلیتی کو چار ماہ کے اندر 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا تیقن دینے والے ٹی آر ایس کے سربراہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ اقلیتوں کو تحقیقات فراہم کرنے میں جہاں ابیک طرف ناکام ہوچکے ہیں وہیں دوسری طرف کسانوں کو ایک لاکھ روپیوں کے قرضہ جات معاف کرنے میں بھی مایوسی کا شکار بنے ہوئے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار تلنگانہ اسٹیٹ کانگریس پارٹی صدر مسٹر پونالا لکشمیا نے مستقر عادل آباد کے تنیشا گارڈن میں منعقدہ اجلاس کے دوران کیا ۔ جبکہ اس موقع پر آل انڈیا کانگریس کمیٹی سکریٹری رام چندر کنٹیا بھی موجود تھے ۔ مسٹر پونالا لکشمیا نے ٹی آر ایس حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی عوام ٹی آر ایس حکومت سے اپنی ناراضگی کا اظہار کر رہی ہے ۔ جس کے پیش نظر تلنگانہ عوام کانگریس پارٹی میں شمولیت کو ترجیح دیا کر رہے ہیں اور جوق در جوچ کانگریس پارٹی رکنیت حاصل کرنے میں باعث مسرت تصور کر رہے ہیں ۔ سینئیر کانگریس قائد مسٹر سی رامچندر ریڈی ضلع پارٹی صدر مسٹر مہیشور ریڈی سابق وزیر مسٹر جی ونود ، بھارگو دیش پانڈے ، نریش جادو ، مسٹر شکیل احمد ( سدپور ) اور میناریٹی ضلع صدر مسٹر ساجد خان نے اپنے خطاب میں کانگریس پارٹی کی گذشتہ دس سالہ کارکردگی کا تذکرہ کرتے ہوئے آروگیا شری اسکیم ، ری امبرسمنٹ فیس ، اسکالرشپ ، وظیفہ جات کی ادائیگی ، بے گھر افراد میں رہائشی مکانات کی تعمیر ایک روپئے کیلو چاول اسکیم کی ستائش کیا ۔ اب جبکہ موجودہ حکومت وظیفہ جات کی ادائیگی میں ناکام ہوچکی ہے اور ضلع کے ہزاروں مستحق افراد وظیفہ جات سے محروم دکھائی دے رہے ہیں ۔ ضلع کے تمام مینارٹیز کے علاوہ مستقر عادل آباد کے 36 بلدی حلقہ جات میں مقررہ نشانہ سے زیادہ رکنیت سازی کرنے کا تیقن مسٹر ساجد خان نے دیا جبکہ مسٹر شکیل احمد نے پارٹی اراکین سے تعاون برقرار رکھنے کی خواہش کیا اور کہا کہ کسی بھی قائد کی قیادت کا انحصار پارٹی اراکین پر ہوا کرتا ہے ۔
٭٭٭