مدن پلی ۔ 27 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : ضلع چتور مدن پلی میں بھارتیہ امبیڈکر سینا
(BASS) کے قیام کے پانچویں سال کے موقعہ پر تحفظ آئین کا اجلاس منعقد کیا گیا ۔ جس میں سی پی ایم کے قائد مدھو ، انقلابی گلوکار غدر ، تامل ناڈو کے وی سی کے کے سابق رکن پارلیمان تروما ولاون مدن پلی سابق رکن اسمبلی شاہ جہاں باشاہ نے شرکت کی ۔ سی پی ایم کے قائد نے اس موقعہ پر کہا کہ سنگھ پریوار اور بی جے پی بابا صاحب امبیڈکر کے دئیے ہوئے آئین کو ختم کرنے کے درپہ ہیں ۔ جسے کسی بھی حالت میں کامیاب ہونے نہیں دیں گے ۔ انگریزوں سے ہندوستان کو آزاد کرانے کے لیے بلا تفریق مذہب و ملت سارے ہندوستانیوں نے اپنی جان و مال کی قربانی دی تھی ۔ اسی طرح ہندوستان کے آئین کے تحفظ کے لیے ایک اور عظیم احتجاج کے لیے ہر ایک کو تیار رہنا ہے ۔ ضلع کرشنا میں امبیڈکر مجسمہ قائم کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ ضلع گنٹور میں دلتوں پر حملہ کرنے والوں کے خلاف کوئی بھی قانونی کارروائی نہیں کی گئی ۔ الٹا دلتوں پر فرضی کیس درج کیے جارہے ہیں ۔ سی پی آئی کے رام کرشنا نے کہا کہ تروملا مندر میں گذشتہ کئی سالوں سے ملازم احباب کو کرسچن اور مسلم کے نام سے نکالنے کے لیے تلگو دیشم اور بی جے پی مل کر جی او جاری کئے ہیں ۔ انقلابی گلوکار غدر نے کہا کہ دلت بی سی اور میناریٹی اگر ایک پلیٹ فارم پر آجائیں تو اقتدار بھی ہمارا اور آئین کے دشمنوں کو سبق سکھایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے اپنے نغموں سے سیاسی قائدین ان پسماندہ طبقات سے کررہے دھوکہ دہی کا خاکہ پیش کیا ۔ ویمولا رادھکا نے بھی اس موقعہ پر حکومت اور بی جے پی پر سخت تنقید کی ۔ BAS کے صدر شیوا پرساد نے کہا کہ وہ تامل ناڈو کے وی سی کے کے ساتھ مل کر کام کریں گے ۔ اور آئین کے تحفظ کے لیے کوئی کسر نہ چھوڑیں گے ۔ سابق رکن اسمبلی شاہ جہاں باشاہ ، بلدیہ سابق چیرپرسن شمیم اسلم ، جن کا چلیتی ، دلت قائدین بڑی تعداد میں شرکت کی ۔۔