کاماریڈی میں منعقدہ جلسہ سے اپوزیشن قائد محمد علی شبیر کا خطاب
کاماریڈی :7؍ نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) 2019 ء میں کانگریس پارٹی اقتدار میں آنے کی صورت میں کسانوں کو 2لاکھ روپئے کے قرضہ جات معاف کریں گے ان خیالات کا اظہار قانون ساز کونسل کے اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر کل شام دومکنڈ ہ میں مختلف پروگراموں میں شرکت کے بعد منعقدہ جلسوں سے مخاطب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ٹی آرایس اقتدار میں آنے سے قبل کسانوں کے قرضہ جات کی معافی کا اعلان کیا تھا لیکن کسانوں کے قرضہ جات کی معافی میں لاپرواہی برتنے کی وجہ سے کسانوں کو سود ادا کرنا پڑرہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آرایس کا وجود ہی دھوکہ دہی سے ہی اور ہمیشہ ان کے سربراہ عوام کو دھوکہ دیتے ہوئے گمراہ کررہے ہیں ۔ اناج کی امدادی قیمت کی ادائیگی کا بھی مطالبہ ریاست کی تقسیم سے قبل 60 ہزار کروڑ روپئے کا قرض اور 7 ہزار کروڑ روپئے نقد حکومت کے حوالے کیا گیا تھا اور ان تین سالوں میں ایک لاکھ 50 ہزار کروڑ روپئے کے قرض جات کئے گئے اور من مانی کرتے ہوئے چیف منسٹر پرگتی بھون کی تعمیر تو عمل میں لائی لیکن غریب عوام کے ڈبل بیڈروم کے تعمیر کا کوئی ذکر نہیں ہے ۔ ملازمتوں کی بھرتی کیلئے صرف اعلامیہ جاری کئے جارہے ہیں لیکن بھرتی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے اور ٹی آرایس کارکنوں کو سبسیڈی پر ٹراکٹرس کی تقسیم عمل میں لائی جارہی ہے ملک گیر سطح پر 73 ہزار کروڑ روپئے کے قرضہ جات اور ریاست میں 13 ہزار کروڑ روپئے کے قرضہ جات ایک وقت میں معاف کرنے کا کانگریس پارٹی کو اعزاز حاصل ہے ۔ مسٹر شبیر علی نے رکن اسمبلی کاماریڈی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تین مرتبہ مسٹر گمپا گوردھن کاماریڈی سے منتخب ہوتے ہوئے کاماریڈی کی ترقی کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا اور ڈبل بیڈ روم اسکیم کو فراموش کردیا ۔ لیکن اپنے ذاتی مکان عالیشان طور پر تعمیر کرلیا ۔ انہوں نے کسانوں کو فوری امدادی قیمت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ مسٹر شبیر علی دومکنڈہ ، بی بی پیٹ منڈلوں کے دورہ کے موقع پر بڑے پیمانے پر دیگر پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے کارکن شبیر علی کی قیادت میں کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔