لکھنؤ، 29 جولائی (یو این آئی) بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ اور اتر پردیش کی سابق وزیر اعلی مایاوتی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر اقتدار کے لئے سرکاری مشینری کا غلط استعمال کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے جمہوریت خطرے میں پڑ سکتی ہے ۔ مایاوتی نے آج یہاں ایک بیان میں کہا کہ منی پور، گوا، بہار اور گجرات کے بعد اب اتر پردیش کے تازہ سیاسی واقعات سے واضح ہے کہ مودی حکومت نے جمہوریت کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا ہے ۔ اقتدار کے لئے سرکاری مشینری کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی گجرات میں اقتدار کا انتہائی غلط استعمال کر رہی ہے ۔ جس کی وجہ سے ممبران اسمبلی کو اپنا وطن چھوڑ کر محفوظ جگہ جانے کو مجبور ہونا پڑ رہا ہے ۔ کوئی بھی آئینی ادارہ اپنے کردار کو نبھانے کے قابل ہی نہیں نظر آ رہا ہے ۔ اتر پردیش کی سابق وزیر اعلی نے کہا کہ منی پور اور گوا میں جمہوریت کا قتل کرکے بی جے پی نے وہاں حکومت بنالی ۔ یہی کام بہار اور گجرات میں کرنے کے بعد اتر پردیش نیا کھیل شروع کررہی ہے ۔ اپوزیشن کے خلاف مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی)، انکم ٹیکس اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسی سرکاری مشینریوں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے ۔ محترمہ مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی نے اپنی غلط پالیسیوں، برے کرتوتوں اور بدعنوانی وغیرہ سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے مخالف لیڈروں کو بدعنوان ثابت کرنے کی مہم چلا رکھی ہے ۔ یہ جمہوریت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال اور اڈیشہ کی حکومتیں بھی بی جے پی کی سرکاری دہشت گردی کا شکار ہیں۔ اتر پردیش میں سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے دو اور بی ایس پی کے ایک ایم ایل سی کو بی جے پی حکومت کے آگے گھٹنے ٹیکنے کے بجائے ان کے استحصال اور دہشت گردی سے مقابلہ کرنا چاہئے تھا۔