نظام آباد میں تعزیتی اجلاس سے ڈاکٹر ناظم علی کا خطاب
نظام آباد /7 مئی ( راست ) اردو کے نامور افسانہ نگار و شاعر جناب اقبال متین کے سانحہ ارتحال پر ایک تعزیتی جلسہ بتاریخ 6 مئی کی شام اردو گھر احمدی بازار نظام آباد میں منعقد ہوا ۔ ڈاکٹر محمد ناظم علی پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج موڑ تاڑ نے صدارت کی ۔ کنوینر جلسہ جناب جمیل نظام آبادی نے اس موقع پر اپنی تقریر میں اقبال متین سے اپنی وابستگی کا ذکر کرتے ہوئے ان کے فکر و فن پر روشنی ڈالی اور ان کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا ۔ اقبال متین کے عزیز شادگرد و جواں سال شاعر جناب عبداللہ ندیم نے ان کی مغفرت کی دعاء کرتے ہوئے اپنے دلی تاثرات پیش کئے اور ان کے ساتھ پیش آئے مختلف واقعات کا احاطہ کیا ۔صدر جلسہ ڈاکٹر محمد ناظم علی نے اپنے خطاب میں بتایا کہ مرحوم اقبال متین کی شخصیت اردو دنیا کیلئے محتاج تعارف نہیں ۔ انہوں نے کئی کتابیں جن میں ناولٹ ، افسانوی مجموع خاکہ اور شعریات شامل ہیں تخلیق کرکے اردو ادب کے خزانے میں بے پایاں اضافہ کیا ۔ ان کی تخلیقات مختلف یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل ہیں ۔ ہند کے علاوہ پاکستان میں بھی ان کی شخصیت و ادبی کارناموں پر کئی رسالوں نے خاص نمبر نکالے جن میں بادبان نے یادگار اقبال متین نمبر نکالا ۔ انہیں یو پی حکومت نے مولانا آزاد ایوارڈ سے نوازا جو 5 لاکھ روپئے نقد پر مشتمل ہے ۔ خود ریاستی اردو اکیڈیمی نے بھی مخدوم ایوارڈ عطا کیا ۔ ڈاکٹر محمد عبدالقوی اسسٹنٹ پروفیسر تلنگانہ یونیورسٹی نے قرارداد تعزیت پیش کی اور ان کی مغفرت کیلئے دعاء کی ۔ ریسرچ اسکالر جناب محمد عبیداللہ نے کلمات تشکر ادا کئے ۔