کابل، 20 اگست (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان کے مشرقی صوبے قندوز میں پیر کو طالبان کے دہشت گردوں نے جن بسوں کو اغوا کر کے مسافروں کو یرغمال بنالیا تھا ان میں سے 149 کو رہا کر دیا ہے ۔کندوز کے ترجمان عصمت اللہ نے بتایا کہ یہ واقعہ صبح اس وقت پیش آیا جب تخارصوبے سے کابل آرہی تین بسوں کو طالبان انتہاپسندوں نے روکا اور اس میں سوار مسافروں کو طاقت کے زور پر بسوں سے اتار لیا اور پھر یرغمال مسافروں کو کسی نامعلوم مقام کی جانب لے جایا گیا۔آن لائن دعویٰ یہ بھی ہے کہ بسوں سے اتارے گئے افراد کی تعداد چار سو تک ہو سکتی ہے ۔ یہ بسیں دخشاں اور تخار صوبے کے افراد کو لے کر کابل کی جانب روانہ تھیں۔حکام کے مطابق ابھی تک انتہا پسندوں کے قبضے میں 21 مسافر ہیں۔ ان 21 مسافروں کو بدستور اپنے قبضے میں رکھنے کے حوالے سے طالبان نے کوئی وضاحت یا تفصیل جاری نہیں کی ۔قبل ازیں قندوز کی صوبائی کونسل کے سربراہ محمد یوسف ایوبی نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ مسلح انتہا پسند شاید سرکاری ملازمین کی تلاش میں تھے ۔یہ واقعہ ایسے وقت میں رونما ہوا ہے جب افغان صدر اشرف غنی طالبان کے خلاف حکومتی فوج کے حملے نہ کرنے کی تین ماہ کی یک طرفہ جنگ بندی کا اعلان کر چکے ہیں۔ حکومتی اعلان کا جواب ابھی تک طالبان نے نہیں دیا ہے ۔