کابل ۔ 23 جون ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) افغانستان کے چیف الکٹورل آفیسر آج مستعفی ہوگئے جو اس ماہ کے اوائل منعقدہ دوسرے مرحلے کے صدارتی انتخابات میں بڑے پیمانے پر فراڈ کے الزامات کے بارے میں پیداشدہ سیاسی بحران کو حل کرنے کی کوشش ہے۔ ضیاء الحق امر خیل نے آج میڈیا والوں کو بتایا کہ وہ کسی بھی فراڈ میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہیں لیکن وہ قومی مفاد میں سبکدوش ہورہے ہیں۔ 2 امیدواروں میں سے ایک عبداﷲ عبداﷲ نے کہا ہے کہ اُن کی مہم پر نظر رکھنے والوں نے بیلٹ باکس میں نقائص کی نشاندہی کی تھی اور دیگر بے ضابطگیوں پر بھی توجہ دلائی گئی تھی ۔ انھوں نے ووٹوں کی گنتی کے عمل میں تعاون ختم کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ ضیاء الحق کو معطل کیا جائے ۔ اس بحران نے ایسا خطرہ پیدا کردیا ہے کہ مغربی حکام کی یہاں اقتدار کی پرامن منتقلی سے متعلق اُمید ناکام ہوجائے گی ۔ ضیاء الحق نے 14 جون کی رائے دہی کے انعقاد کی مدافعت کی اور عبداﷲ سے اپیل کی کہ آزاد الیکشن کمیشن کے ساتھ تعلقات بحال کرتے ہوئے اُس معاہدہ کا احترام کریں جو انھوں نے اس کے فیصلوں کو قبول کرنے کی بابت کئے تھے ۔ انھوں نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ میں یہی کہنا چاہتا ہوں کہ مجھ پر کوئی دباؤ نہیں رہا ہے اور میں قومی مفاد میں سبکدوش ہورہا ہوں۔ عبداﷲ صدارتی انتخاب میں حامد کرزئی کے جانشین بننے کیلئے اشرف غنی سے مسابقت کررہے ہیں۔