افغانستان کے خلاف بونس پوائنٹ پر توجہ مرکوز: کوہلی

میرپور۔ 3؍مارچ (سیاست ڈاٹ کام)۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم ایشیاء کپ 2014ء میں فائنل میں رسائی کی دوڑ سے عملاً خارج ہوچکی ہے، لیکن ٹیم کے کھلاڑیوں کی تمام تر توجہ افغانستان کے خلاف منعقد شدنی گروپ مرحلہ کے آخری مقابلہ میں اعداد و شمار پر مرکوز ہوچکی ہے اور وہ افغانستان کے خلاف بونس پوائنٹ کے ساتھ کامیابی حاصل کرتے ہوئے فائنل میں رسائی کے لئے کوشاں ہوگی۔ ہندوستانی ٹیم کو اُس کرشمہ کا انتظار ہے جس کے ذریعہ وہ فائنل میں رسائی حاصل کرسکتی ہے، کیونکہ اسے افغانستان کے خلاف کامیابی اور بونس پوائنٹ حاصل کرنے کے علاوہ سری لنکائی ٹیم کی ماباقی دو مقابلوں میں شکست کا انتظار بھی ہے اور یہی حالات اسے فائنل میں پہنچا سکتے ہیں۔ اگر دونوں ہی ٹیموں کے نشانات یکساں ہوں گے، تب رن ریٹ اپنی موجودگی کا احساس دلائے گا۔ دریں اثناء ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نے کہا کہ میں دیگر مقابلوں کے نتائج پر اپنی توجہ مرکوز کرنے کی بجائے افغانستان کے خلاف کھیلے جانے والے اپنے مقابلہ پر توجہ مرکوز کرچکے ہیں، کیونکہ ہم اس مقابلہ میں کامیابی کے علاوہ بونس پوائنٹ بھی حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔ ہم سبھی جانتے ہیں کہ 4 مارچ کو نتائج واضح ہوجائیں گے۔ پاکستان کے خلاف سنسنی خیز مقابلہ میں ایک وکٹ کی شکست جس نے ہندوستان کی تمام اُمیدوں پر پانی پھیر دیا ہے،

اس کے متعلق کوہلی نے کہا کہ ہم صرف اپنی غلطیوں پر قابو پاتے ہوئے اپنی کرکٹ کے معیار کو بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ 2011-12ء میں آسٹریلیا میں منعقدہ سہ رُخی سیریز کامن ویلتھ بینک ٹورنمنٹ میں بھی ہندوستان کے لئے حالات ایسے ہی تھے، کیونکہ آخری مقابلہ میں اگر سری لنکائی ٹیم آسٹریلیا کو شکست دینے میں کامیاب ہوتی تو ہندوستان کو فائنل میں رسائی کا موقع مل جاتا تھا، لیکن آسٹریلیا نے سری لنکا کو شکست دے کر ہندوستان کو ٹورنمنٹ سے باہر ہونے پر مجبور کردیا تھا۔ علاوہ ازیں گزشتہ ایڈیشن میں بھی ہندوستان کے لئے حالات ایسے ہی تھے جہاں ہندوستان نے اُمید کی تھی کہ سری لنکا، پاکستان یا بنگلہ دیش کو یا پھر دونوں ٹیموں میں سے کسی ٹیم کو شکست دے، لیکن ایسا نہیں ہوا تھا۔ متواتر دو ناکامیوں پر اظہار خیال کرتے ہوئے کوہلی نے کہا کہ ٹیم میں ناتجربہ کھلاڑی موجود ہیں جس کے باوجود کھلاڑی بہت زیادہ غلطیاں نہیں کررہے ہیں۔ اس کے باوجود کوہلی نے اعتراف کیا ہے کہ ٹیم چند غلطیوں کو مسلسل دہرارہی ہے اور بین الاقوامی کرکٹ میں اس طرح کی غلطیوں کا اعادہ قابل قبول نہیں ہوسکتا۔ کوہلی نے اُمید ظاہر کی کہ کھلاڑی ان غلطیوں سے جلد سیکھتے ہوئے 5 مارچ کو ٹورنمنٹ کے گروپ مرحلہ کے آخری مقابلہ میں افغانستان کے خلاف بہتر مظاہرہ کریں گے۔