افغانستان کا تاریخی ’جام مینار‘ گرنے سے بچ گیا

کابل ۔ 27 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ’جام مینار‘ کو افغانستان کا تاریخی ورثہ تصور کیا جاتا ہے۔ افغان صوبے غور میں واقع یہ تاریخی مینار 1190 میں تعمیر کیا گیا تھا۔افغان حکام نے تاریخی ’جام مینار‘ کو منہدم ہونے سے بچا لیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سینکڑوں مزدوروں اور حکومتی اہلکاروں نے قریب سے بہتے دریائے ہری کا رخ موڑنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ خدشہ تھا کہ شدید ش سے آنے والا سیلاب اس قدیمی خزانے کو تباہ کر دے گا۔شدید بارش کے بعد ’شہرک‘ کی تنگ وادی میں سے گزرنے والے دریائے ہری میں پانی کی سطح غیر معمولی طور پر بلند ہو گئی ہے۔ امکان پیدا ہو گیا تھا کہ تیز رفتار سیلابی ریلہ اس تاریخی یادگار کو گرا ہی نہ دے لیکن سینکڑوں افراد نے دریا کا رخ تبدیل کر کے اس مینار کو کسی بڑے نقصان سے بچا لیا۔ مینار کو محفوظ رکھنے والے پچاس فٹ یا پندرہ میٹر بلند حفاظتی پشتے کو دریائی موجوں نے نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی لیکن مینار محفوظ رہا۔بارہویں صدی کا یہ تاریخی شاہکار افغان صوبے غور کے شہر ’شہرک‘ میں واقع ہے۔ اس کی بلندی 65 میٹر ہے اور نئی دہلی کے قطب مینار سے مماثلت رکھتا ہے۔