نئی دہلی۔ 4 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان کے کوچ لال چند راجپوت نے آج کہا ہے کہ ان کی ٹیم تیزی کے ساتھ اپنے مظاہروں میں بہتری لائی ہے اور آئندہ دو دن برسوں کے دوران ٹسٹ کی سرفہرست 6 ٹیموں میں شامل ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ راجپوت نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان فی الحال ٹسٹ کرکٹ کیلئے تیار ہے اور ہمارے مظاہروں نے ثابت کردیا ہے کہ ٹیم کی فتوحات کے سلسلوں میں استقلال ہے اور ہم اپریل میں مجوزہ آئی سی سی اجلاس کا انتظار کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام ہی اُمید کررہے ہیں کہ افغانستان کو ٹسٹ ٹیم کا موقف مل جائے گا اور ہم اس کیلئے تیار بھی ہیں، نیز آنے والے برسوں میں افغان ٹیم سرفہرست 6 ٹیموں میں شامل ہوسکتی ہے۔ افغانستان کرکٹ ٹیم کی کامیابی کا سفر کافی طویل ہے جس نے 2010ء کے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں مختصر طرز کی کرکٹ کا آغاز کیا تھا جس کے بعد آسٹریلیا میں منعقدہ 50 اوورس کے ورلڈ کپ میں بھی اس نے شرکت کی تھی۔ حالیہ عرصہ میں اس نے آئرلینڈ کو ٹوئنٹی 20، ونڈے اور فرسٹ کلاس مقابلوں کی سیریز میں شکست دی اور یہ مقابلے گریٹر نوئیڈا میں کھیلے گئے تھے۔ راجپوت جوکہ 2007ء میں ہندوستانی ٹیم کے مینیجر تھے، اور اس وقت مہیندر سنگھ دھونی کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم میں افتتاحی ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ جیتا تھا اور اب راجپوت ، گزشتہ برس جون سے افغانستان کے کوچ ہیں اور ان کی سرپرستی میں افغانستان کی ٹیم بہتر مظاہرے کررہی ہے لیکن اس کے باوجود کوچ کیلئے بڑا چیلنج یہ ہے کہ ٹیم کے بہتر مظاہروں کیلئے استقلال کو برقرار رکھا جائے۔ افغانستان کی ٹیم کی کوچنگ کے ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے راجپوت نے کہا کہ ٹیم کے مظاہروں کے استقلال کو برقرار رکھنا میرے لئے بڑا چیلنج ہے اور اسی وجہ سے میں نے یہ کام قبول کیا ہے۔ یاد رہے راجپوت نے پاکستانی سابق کپتان انضمام الحق کے بعد افغانستان کی ٹیم کی کوچنگ کی ذمہ داری قبول کی ہے اور وہ اس ذمہ داری کو بخوبی نبھا رہے ہیں۔