افغانستان میں 13 سال بعد پولیو کا پہلا کیس

کابل ، 11 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان کے دارالحکومت میں 13 سال کے بعد پولیو کا پہلا کیس سامنے آیا ہے جس کے بعد محکمہ صحت نے کابل میں انسداد پولیو کی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ تازہ کیس 3 سالہ بچی میں پولیو وائرس کی تشخیص کے بعد سامنے آیا۔ اس کا باپ ٹیکسی چلاتا ہے ۔ افغانستان دنیا کے ان تین ملک میں شامل ہے جہاں انسانی جسم کو اپاہج کر دینے والی بیماری پولیو کے وائرس پر تاحال پوری طرح قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔ دیگر دو ممالک پاکستان اور نائیجیریا ہیں۔ ان تینوں ممالک میں مذہبی انتہا پسند انسداد پولیو مہم کو غیر اسلامی قرار دیتے ہوئے اس کی نہ صرف حوصلہ شکنی کرتے آئے ہیں بلکہ اس مہم سے وابستہ افراد پر جان لیوا حملے بھی کر چکے ہیں۔

تاہم افغانستان میں طالبان نے اپنے دور حکومت میں پالیسی تبدیل کرتے ہوئے انسداد پولیو ویکسین کی اجازت دی تھی جس کے بعد یہاں اس موذی وائرس پر کافی حد تک قابو پانے میں مدد ملی تھی۔ افغانستان میں 2011ء میں پولیو کے 80 کیس، 2012ء میں 37 اور گزشتہ سال صرف 14 کیس کی اطلاع ملی۔ پولیو وائرس سے متاثرہ بچی سکینہ ایک غیر خانہ بدوش خاندان سے تعلق رکھتی ہے جو کابل کے مشرقی پہاڑی علاقے کے کیمپوں میں رہ رہا ہے۔ یہ کیس سامنے آنے کے بعد انسداد پولیو کے کارکنوں نے پورے علاقے کا دورہ کیا۔ وہاں نہ تو پینے کا صاف پانی دستیاب ہے اور نہ ہی بجلی کی سہولت۔