افغانستان میں ہندوستانی قونصل خانے پر حملہ کی

نئی دہلی 23 مئی (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان میں ہندوستانی قونصل خانہ پر حملہ کی مذمت کرتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ حامد انصاری نے آج کہاکہ تشدد کی ایسی کارروائیاں ہندوستان کی افغانستان کو ایک طاقتور اور مستحکم ملک بنانے میں مدد کے عہد کو کمزور نہیں کرسکتیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ایسی پرتشدد کارروائیوں کا مقصد ہندوستان اورافغانستان کی دوستی کی اہمیت کم کرنا ہے لیکن اِس سے ہندوستانی عوام اور حکومت افغانستان کی دوستی کا عہد مزید مضبوط ہوگا۔ ہم ایک طاقتور مستحکم اور جمہوری افغانستان کی تعمیر میں مدد دینا چاہتے ہیں۔ اُنھوں نے تمام ہندوستانی شہریوں کے حملے کے بعد بھی شہر ہیرات میں محفوظ رہنے پر اظہار اطمینان کیا اور کہاکہ اِس حملہ کی ممکنہ حد تک سخت ترین الفاظ میں مذمت کی جانی چاہئیں۔ رات کے آخری پہر میں نامعلوم بندوق برداروں نے جو مشین گنوں اور راکٹ سے پھینکے جانے والے دستی بموں سے آراستہ تھے، قونصل خانے پر حملہ کردیا تھا جہاں دو عمارتیں واقع ہیں۔ مغربی افغان شہر کا یہ علاقہ ایران کی سرحد سے متصل ہے۔ سفارت خانہ میں حملے کے وقت 9 ہندوستانی ارکان عملہ کے علاوہ مقامی افغان موجود تھے۔ صدر بی جے پی راج ناتھ سنگھ نے بھی افغانستان میں ہندوستانی قونصل خانے پر حملہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے آئی ٹی بی پی کے فوجیوں کی بہادری سے دفاع کرنے پر ستائش کی۔ ہندوستانی فوج کی دلیرانہ کارروائی کی ستائش کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ وہ قونصل خانہ کی حفاظت کرنے پر آئی ٹی بی پی کے فوجیوں کو سلام کرتے ہیں۔