اعلیٰ عہدیدار کو دھوکہ دینے والا خودساختہ آئی اے ایس آفیسر گرفتار

حیدرآباد ۔ یکم ؍ جولائی (سیاست نیوز) نامپلی پولیس نے خودساختہ آئی اے ایس آفیسر کو گرفتار کرلیا جو انکم ٹیکس کے ایک اعلیٰ عہدیدار کو دھوکہ دینے کے واقعہ میں ملوث تھا۔ پولیس نے بتایا کہ 29 سالہ نیرج کمار چترویدی جس کا تعلق ضلع بوکارو جھارکھنڈ سے ہے، اس نے بی کام کی ڈگری جمشیدپور کوآپریٹیو کالج میں سال 2005ء میں مکمل کی تھی اور ایم بی اے کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ آدتیہ برلا گروپ میں ملازمت کرنے لگا۔ خرابی صحت کے باعث اس نے ملازمت کو ترک کردیا تھا اور سال 2012ء میں وہ پونے منتقل ہوکر پرتعش زندگی گذارنے لگا۔ آسانی سے پیسے کمانی کی غرض سے اس نے خودکو آئی اے ایس عہدیدار ظاہر کرتے ہوئے لوگوں کو دھوکہ دینے لگا۔ اس سلسلہ میں اس نے نقلی شناختی کارڈ اور وزیٹنگ کارڈس بھی بنائے۔ لوگوں کا اعتماد حاصل کرنے کیلئے وہ اکثر فلائیٹ اور اے سی ٹو ٹائر میں سفر کیا کرتا تھا۔ 30 جون کو خودساختہ آئی اے ایس عہدیدار نیرج کمار چودھری انکم ٹیکس آفس واقع اے سی گارڈ ہورٹس کمپنی کے منیجنگ ڈائرکٹر روہت دمانی کے ساتھ پہنچ کر کمشنر انکم ٹیکس (اپیل) مسٹر سرینواس کے چیمبر میں داخل ہوکر خودکو جوائنٹ کمشنر سنٹرل ویجلنس کمشنر ظاہر کرتے ہوئے اپنا شناختی کارڈ دیا اور بعدازاں ہورٹس کمپنی سے متعلق کیس کو جلد از جلد مکمل کرنے کیلئے کہا۔ نیرج کمار نے کمشنر انکم ٹیکس کو یہ بھی دعویٰ کیا کہ عنقریب اس کا تبادلہ وزیراعظم کے دفتر میں ہونے والا ہے اور وہ سابق میں کامن ویلتھ اور 2G اسکام جیسے کیسیس کی تحقیقات میں حصہ لینے کا دعویٰ کیا۔ سرینواس کمشنر انکم ٹیکس نے نیرج کمار کے دعوؤں پر شبہ کرتے ہوئے اسے فوری نامپلی پولیس کے حوالہ کردیا اور پولیس نے اسے گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا۔