اظہرالدین، مغربی بنگال سے مقابلہ کریں گے

نئی دہلی 28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) حلقہ مرادآباد کے کانگریس رکن لوک سبھا اور ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہرالدین توقع ہے کہ 2014 ء لوک سبھا انتخابات کے دوران مغربی بنگال کے کسی حلقہ سے مقابلہ کریں گے۔ اظہرالدین جو فروری 2009 ء میں رسمی طور پر کانگریس میں شامل ہوئے تھے، گزشتہ عام انتخابات میں مغربی اترپردیش کے حلقہ لوک سبھا مرادآباد سے مقابلہ کیا تھا اور اپنے قریبی حریف کنور سرویس سنگھ کو 50,000 سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی۔

تاہم ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہرالدین جن کا مغربی بنگال سے خاص تعلق ہے اور بالخصوص کولکتہ کے ایڈن گارڈن سے یہ تعلق اور بھی زیادہ قریبی رہا ہے۔ اُنھوں نے اس ریاست سے مقابلہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ محمد اظہرالدین نے پروموشن کی ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر کہاکہ ’’جی ہاں اس کے امکانات روشن ہیں کہ میں مغربی بنگال کے کسی حلقہ سے مقابلہ کرسکتا ہوں‘‘۔ باور کیا جاتا ہے کہ مملکتی وزیر ریلوے ادھیر رنجن چودھری سے اظہر کے قریبی تعلقات بھی ہیں اور چودھری مغربی بنگال کے سینئر کانگریس لیڈر ہیں۔ امکانی حلقہ انتخاب کے بارے میں ایک سوال پر اظہر نے جواب دیا کہ مسٹر شکیل احمد (مبصر برائے مغربی بنگال) اور ادھیر دا، ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔ وہ فیصلہ کریں گے کہ مجھے کس حلقہ سے مقابلہ کرنا ہوگا‘‘۔

کماری سیلجہ، مرکزی وزارت سے مستعفی
کھرگے کو زائد ذمہ داری
نئی دہلی 28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر کماری سیلجہ نے جنھیں راجیہ سبھا کے لئے نامزد کیا گیا ہے، کانگریس کیلئے کام کرنے کے مقصد سے آج مرکزی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا۔صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے وزیراعظم منموہن سنگھ کے مشورہ پر ان کا استعفیٰ فوری قبول کرلیا۔ وزیر ریلوے ملکارجن کھرگے کو وزارت سوشیل جسٹس اینڈ امپاورمنٹ کی زائد ذمہ داری دی گئی ہے ۔ کماری سیلجہ اکتوبر 2012 ء سے سماجی انصاف اور خواتین کو بااختیار بنانے کے اُمور کی وزیر تھیں۔ اُنھوں نے کل رات وزیراعظم منموہن سنگھ کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا۔ کماری سلیجہ نے جو چار مرتبہ لوک سبھا کی رکن رہ چکی ہیں، کل رات راجیہ سبھا کیلئے اپنی نامزدگی کے فوری بعد مرکزی وزارت سے استعفیٰ دے دیاتھا۔