اضافی رقومات کی حصولی پر سخت کارروائی، محکمہ اوزان و پیمائش کا سخت اقدام

اضافی قیمت میں بوتل بند پانی فروختگی پر چالان، ایم آر پی سے زائد رقم حصولی پر انتباہ
حیدرآباد۔19مارچ (سیاست نیوز) محکمہ اوزان و پیمائش نے اضافی رقومات وصول کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا ذہن تیار کرلیا ہے اور اب کسی بھی شئے پر درج قیمت سے زیادہ رقم وصول کئے جانے پر تاجرین کے خلاف کاروائی کی جائے گی اور ان پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ مرکزی وزیربرائے امور صارفین مسٹر رام ولاس پاسوان کی جانب سے تھیٹرس ‘ ائیرپورٹ اور ریلوے پلیٹ فارمس پر زائد رقومات کی وصولی کی شکایات پر کاروائی کے اعلان کے بعد تمام ریاستوں میں محکمہ اوزان و پیمائش متحرک ہوچکا ہے اور کسی بھی شکایت پر فوری کاروائی کی جانے لگی ہے ۔ گذشتہ دنوں شہر کی ایک معروف ہوٹل کی جانب سے بوتل بند پانی کی قیمت پر 5روپئے اضافہ وصول کئے جانے پر انہیں 10ہزار روپئے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور دوسری مرتبہ اس طرح کی حرکت کے ارتکاب کی صورت میں انہیں 25 ہزار تک کا جرمانہ عائد کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ شہری علاقوں بالخصوص تھیٹر‘ مالس‘ ائیر پورٹ ‘ ریلوے و بس اسٹیشن کے علاوہ ہوٹلوں میں بوتل بند پانی اور دیگر مشروبات پر تحریر کردہ اعظم ترین قیمت سے زیادہ رقم یہ کہتے ہوئے وصول کی جاتی ہے کہ مشروبات کو ٹھنڈا رکھنے کیلئے برقی درکار ہوتی ہے اور کمپنی نے انہیں یہ قیمت وصول کرنے کی اجازت دے رکھی ہے لیکن کسی بھی بوتل بند شئے خواہ وہ مشروب ہوں یا پانی یا بھر اشیائے تغذیہ ان پر جو قیمت درج ہوتی ہے وہ اعظم ترین قیمت ہوتی ہے جسے MRPکہا جاتا ہے ۔ اس قیمت سے زیادہ رقم وصول کرنے کی کسی کو اجازت حاصل نہیں ہوتی اسی لئے حکومت نے اعظم ترین قیمت سے زیادہ رقم وصول کرنے والے دکانداروں کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلہ کے اثرات اب نمایاں ہونے لگے ہیں ۔ محکمہ اوزان و پیمائش کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اگر صارف ان شکایات کے ساتھ محکمہ کو رجوع ہوتا ہے تو خاطی دکانداروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی اور کسی صورت انہیں نہیں بخشا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت نے محکمہ اوزان و پیمائش کو احکام جاری کئے ہیں کہ وہ بھی ان امور پر سختی سے عمل آوری کروائیں کیونکہ اس طرح اضافی رقومات کی وصولی عوام کو لوٹنے کے مترادف ہے اور اس طرح کی لوٹ کھسوٹ کے خلاف کاروائی نہ کرنا تاجرین کی حوصلہ افزائی کے مترادف ثابت ہونے لگا ہے۔محکمہ اوزان و پیمائش نے اس سلسلہ میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے تا کہ جو دکاندار اس طرح کی حرکات میں ملوث پائیں جائیں ان کے خلاف جرمانہ عائد کرنے پر اکتفاء کے بجائے ان کے تجارتی لائسنس کی منسوخی کے متعلق فیصلہ کیا جاسکے۔ جاریہ ماہ کے اواخرمیں ان دونوں محکمہ جات کے درمیان مشاورتی اجلاس منعقد کئے جانے کا امکان ہے اور اس اجلاس کے بعد محکمہ اوزان و پیمائش کی جانب سے بڑے پیمانے پر کاروائی شروع کی جائے گی اور عوام میں شعور بیداری مہم چلاتے ہوئے انہیں صارفین کے حقوق اور زائد رقومات وصول کرنے والوں کے خلاف کاروائی کے متعلق معلومات فراہم کی جائیں گی۔