اصلاح معاشرہ کیلئے انداز ِفکر اور طرز عمل میں تبدیلی لانے کی ضرورت

بچوں میں دینداری کاجذبہ پیدا کرنے والدین کو تلقین ‘ دوبہ دو ملاقات پروگرام ‘ جناب زاہد علی خان اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 29 ؍ جنوری ( دکن نیوز) جناب زاہد علی خان ایڈیٹر سیاست نے آج کہا کہ ملک کے موجودہ حالات میں مسلمانوں کو اصلاح معاشرہ کے لئے اپنے انداز فکر اور طرز عمل میں تبدیلی لانی چاہے ۔ خاص طور پر شادی بیاہ کے معاملات میں اسراف‘ بے جا رسومات اور غیر اسلامی طریقوں کو ترک کرنا ہوگا ۔ جناب زاہد علی خان ادارہ سیاست اور میناریٹیز ڈیولپمنٹ فورم کے زیر اہتمام ایم پی گارڈن ‘ مہدی پٹنم میں منعقدہ 72 ویں دوبہ دو ملاقات پروگرام کے موقع پر والدین اور سرپرستوں کو مخاطب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاست اور ایم ڈی ایف کی جانب سے بڑے پیمانے پر رشتوں کے انتخاب اور شادیوں کو آسان بنانے کے لئے جو تحریک سرگرم ہے اس کے نہایت ثمراؑور نتائج برآمد ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے والدین کو تلقین کی کہ وہ اپنے لڑکوں اور لڑکیوں میں دینداری کا جذبہ پیدا کریں ۔ اور اُن کی اسلامی تعلیمات کی روشنی میں تربیت کریں کیونکہ شادی کے بعد موجودہ دور میں خلع اور طلاق کے جو واقعات رونما ہو رہے ہیں وہ دراصل والدین کی بہتر اور خاطر خواہ تربیت نہ ہونے کا نتیجہ ہے ۔ جناب عابد صدیقی صدر ایم ڈی ایف نے کہا کہ شادیوں کو طئے کرنے میں احکامات الہی سے گریز اور پیارے نبیؐ کی تعلیمات سے یکسر دوری کا سلسلہ عام ہوتا جا رہا ہے جس سے معاشرہ میں کئی طرح کی برائیاں پیدا ہو رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اُس نکاح پر اللہ تعالیٰ کی رحمتیں و برکتیں نازل ہوتی ہیں جس میں کم سے کم اخراجات کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ‘ جھوٹی شان و شوکت اور نام نمود کے لئے بے پناہ اخراجات میں مبتلاء ہیں جس کے باعث مسلم معیشت کمزور پڑتی جا رہی ہے ۔ انہوں نے ادارہ سیاست اور ایم ڈی ایف کی جانب سے بیجا اسراف سنگین مسئلہ کو حل کرنے کے لئے جو اقدامات کئے جا رہے ہیں اس کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ جناب زاہد علی خان کی زیر قیادت اور جناب ظہیرالدین علی خان کے وژن کی تکمیل کے سلسلہ میں کئی افراد رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ جہیز کی مخالفت کریں اور نکاح کو آسان بنانے کے لئے ایثار و قربانی سے کام لیں ۔ جناب افتخار حسین سکریٹری فیض عام ٹرسٹ ‘ پروفیسر معین انصاری(امریکہ) جناب شوکت علی مرزا صدر نہج البلاغہ سوسائٹی‘ جسٹس ای اسماعیل ‘ ڈاکٹر مخدوم محی الدین نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی ۔ جناب رضوان اور جناب اسحاق پروپرائٹر ایم پی گارڈنس نے مہمانان اعزازی کی حیثیت سے شرکت کی ۔ جناب ظہیر الدین علی خان منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے مختلف کاؤنٹر پر والدین اور سرپرستوں سے تبادلہ خیال کیا ۔ دوبہ دو ملاقات پروگرام کا آغاز جناب سید الیاس باشاہ کی قرات کلام پاک سے ہوا ۔ جناب احمد صدیقی مکیش آرگنائزنگ سکریٹری فورم نے بارگاہ رسالت مآب میں نعت شریف پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ۔ شہ نشین پر جناب محمد تاج الدین ‘ ایم قدیر ‘ ڈاکٹر ایوب حیدری‘ سید الیاس باشاہ ‘سید ناظم الدین موجود تھے۔ ڈاکٹر جناب سید اصغر حسین نے نظامت کے فرائض انجام دیئے اور کونسلنگ میں حصہ لیا ۔ ڈاکٹر دردانہ‘ زاہد فاروقی ‘ ڈاکٹر ناظم علی ‘ ڈاکٹر سیادت علی ‘ محترمہ سیدہ محمدی‘ رفیعہ سلطانہ ثانیہ‘ صالح بن عبداللہ باحاذق ‘ جناب محمد احمد ‘ لطیف النساء ‘ رئیس النساء‘ شبانہ نعیم ‘ تسکین نے مختلف کاؤنٹرس پر والدین اور سرپرستوں کو پیامات کی تفصیلات سے واقف کروایا اور رشتوں کے انتخاب میں ان کی رہنمائی کی ۔ محترمہ خدیجہ سلطانہ ‘ محمد نصراللہ خان نے خصوصی انتظامات میں حصہ لیا۔ جناب ایم اے قدیر آرگنائزنگ پریسیڈنٹ نے دو بہ دو ملاقات کے مختلف شعبوں کی نگرانی کی ۔ رجسٹریشن کاؤنٹر پر ایم اے قدیر کی رہنمائی میں آمنہ ‘ زبیدہ بیگم ‘ شمیم خاتون ‘ اسماء سلطانہ ‘ مہک ‘جبین نے لڑکوں اور لڑکیوں کے پیامات درج رجسٹریشن کئے ۔ اس کے علاوہ احمدی ‘ شہناز فاطمہ ‘ ریحانہ نواز ‘ آمنہ فاطمہ ‘ ثناء بیگم ‘ اقراء فاطمہ ‘ تہنیت اور دوسروں نے والینٹرس کے فرائض انجام دیئے ۔ سیاست میٹری ڈاٹ کام کے خصوصی کاؤنٹر پر محترمہ شمیم اور محترمہ یاسمین نے والدین اور سرپرستوں کی رہنمائی کی ۔ دو بہ پروگرام میں آج معذورین اور شادی میں تاخیر کے رجسٹرشدہ لڑکے اور لڑکیوں کے لئے علحدہ علحدہ کاؤنٹر بنائے گئے ۔ 72 ویں دوبہ دو ملاقات پروگرام میں شام تک لڑکوں کے 90 اور لڑکیوں کے 155 رجسٹریشن ہوئے ۔ دوبہ دو ملاقات پروگرام میں شہر کے علاوہ اضلاع اور دیگر ریاستوں سے بھی کئی والدین اور سرپرستوں نے شرکت کی۔ پروگرام کا اختتام تقریباً 4بجے شام ہوا۔