کابل 7 جولائی (سیاست ڈاٹ کام )عالمی بینک کے سابق ماہر معیشت اشرف غنی نے افغانستان کے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرلی ۔ آج جاری کردہ ابتدائی نتائج کے مطابق 56.4 فیصد رائے دہی کے ساتھ انہوں نے یہ کامیابی حاصل کی جبکہ عبداللہ عبداللہ کو ملنے والے ووٹوں کا فیصد 43.5 فیصد رہا ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ 14 جون کو ہوئی رائے دہی میں تقریبا 8 ملین سے زائد عوام نے حق رائے دہی سے استفادہ کیا اور یہ فیصد توقع سے کئی زیادہ ہے ۔ انڈیپنڈنٹ الیکشن کمیشن نے شفاف رائے دہی کیلئے تمام کوششوں کے باوجود بعض تکنیکی غلطیوں اور انتخابی عمل میں خامیوں کا اعتراف کیا ہے ۔ کمیشن کے سربراہ احمد یوسف نورستانی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم انتخابی عمل میں دھوکہ دہی اور خلاف ورزی کی تردید نہیں کرسکتے ۔ بعض معاملات میں سکیوریٹی فورسز ملوث رہی ہے اور بعض معاملات میں سینئر سرکاری عہدیدار جیسے گورنرس یا پھر نچلی سطح کے عہدیدار ملوث رہے ہیں۔ آخری لمحہ تک مذاکرات کی وجہ سے نتائج جاری کرنے میں تقریبا پانچ گھنٹے کی تاخیر ہوئی کیونکہ دھوکہ دہی کے الزامات پر دونوں فریقین میں سمجھوتے کی کوشش کی جارہی تھی۔ عبداللہ نے ابتدائی نتائج کو مسترد کردیا اور کہا کہ انہیں صنعتی شعبہ کے بیالٹ باکس کا نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ اشرف غنی نے کہا کہ یہ کامیابی منصفانہ رہی ہے ۔