اسکالر شپس کی منظوری کے باوجود اجرائی میں تاخیر

عہدیداروں کی لاپرواہی کے خلاف سوشلسٹ پارٹی کی شکایت
ورنگل۔/2اپریل، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)میناریٹی فینانس کارپوریشن کی جانب سے مسلم اقلیتوں کے لئے سیلف ہلپ گروپ اور اسکالر شپ منظور ہوکر چھ ماہ ہوچکے ہیں لیکن عہدیداروںکی لاپرواہی کی وجہ سے دیر ہوچکی ہے، اب منظور شدہ رقم کی اجرائی الیکشن کوڈ کی وجہ سے رُکی ہوئی ہے۔ اس سلسلہ میں متعلقہ عہدیداروں کو بارہا توجہ دلائی گئی اس کے باوجود بھی تساہلی سے کام لیا جارہا ہے۔ اس ضمن میں مہاجن سوشسلٹ پارٹی ریاستی قائد پروفیسر محمد ریاض، محمد احمد و دیگر قائدین نے ڈسٹرکٹ میناریٹی فینانس کارپوریشن عہدیدار کو یادداشت پیش کی۔ اس موقع پر پروفیسر محمد ریاض نے کہا کہ ایک طرف حکومت اقلیتوں کی فلاح و بہبود کی باتیں کرتی ہے تو دوسری جانب اسکیم پر عمل آوری کیلئے سخت قوانین لاگو کرتی ہے۔ لون کے سلسلہ میں سابقمیں حد عمر 18تا 54سال تھی لیکن جنوری کے ماہ میں جی او نمبر 101 جاری کرتے ہوئے حد عمر 21تا40سال کی گئی۔ جس کی وجہ سے سینکڑوں اقلیتیں درخواستیں داخل کرنے سے محروم ہوچکے ہیں۔

کئی شرائط کے باوجود لون کیلئے درخواستیں داخل کی گئیں لیکن منظوری کے باوجود رقم جاری کرنے میں تساہلی برتی گئی۔ایسے میں انتخابات کا اعلان ہونے پر الیکشن کوڈ نافذالعمل ہونے پر الیکشن کوڈ سے قبل منظور کی گئی رقم کو اب جاری نہیں کیا جارہا ہے۔ اس طرح ورنگل کے اقلیتی طلباء و طالبات کی اسکالرشپس کی فیس ری ایمبرسمنٹ کی رقم بھی رُکی ہوئی ہے۔ کئی طلبہ تنظیموں نے اس جانب توجہ دلائی۔ اسکالر شپس اور فیس ری ایمبرسمنٹ کی رقم منظور ہوچکی تھی۔ اچانک میناریٹی فینانس کارپوریشن ای ڈی کے تبادلہ ہونے پر دوسرے عہدیدار نے جائزہ لینے میں تاخیر کی اور جائزہ لینے کے بعد بھی رقم کی منظوری میں تساہل سے کام لینے کی وجہ سے ورنگل کے تقریباً 600طلباء و طالبات اسکالر شپس اور فیس ری ایمبرسمنٹ کی عدم منظوری سے پریشان ہیں۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ الیکشن کوڈ سے پہلے منظور کی گئی رقم کو جاری کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ طلبہ کا تعلیمی سال بھی اختتام کو پہنچ چکا ہے۔ سالانہ امتحانات ہورہے ہیں لیکن طلبہ ابھی تک اسکالر شپس سے محروم ہیں۔ اس موقع پر شیخ امجد، محمد شفیع الدین، ریحانہ سلطانہ، شبانہ، روبیہ بیگم، نعیم الدین، پروین و دیگر موجود تھے۔