اسپاٹ فکسنگ میں7 فٹبال کھلاڑی گرفتار

لندن۔4اپریل ( سیاست ڈاٹ کام) شمال مغربی انگلینڈ کے فٹبال لیگ کلب سے تعلق رکھنے والے 7کھلاڑیوں کو اسپاٹ فکسنگ الزامات کے تحت گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ نیشنل کرائم ایجنسی کے بموجب جن کھلاڑیوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان کی عمریں 18تا 30برس کی ہیں۔ علاوہ ازیں 6کھلاڑیوں کو گذشتہ برس اسپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے جانے کے شبہ کے تحت گرفتار کیا گیاتھا لیکن انہیں بعد میں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا لیکن آج ان کی دوبارہ گرفتار عمل میں آئی ہے ۔ مجموعی طور پر ان 13کھلاڑیوں پر الزامات ہیں کہ انہوں نے پیسہ کیلئے مقابلوں کو فکسڈ کیا ہے ۔ اسپاٹ فکسنگ فٹبال مقابلے کو دانستہ طور پر متاثر کرتے ہوئے اس کے نتیجہ پر اثرانداز ہونے کے عمل کو کہا جاتا ہے کہ جیسا کہ کھلاڑیوں کی جانب سے جان بوجھ کر زرد کارڈ یا پھر حریف ٹیم کو کارنر فراہم کردینا ہے ۔

اسپاٹ فکسنگ میں قطعی اسکور کو متاثر کئے بغیر نتیجہ پر اثرانداز کیا جاتا ہے ۔ دریں اثناء سیلی بارکر نے کہا کہ میچ فکسنگ اور خصوصاً اسپاٹ فکسنگ کھیل کیلئے ایک تشویشناک خطرہ ثابت ہورہاہے ۔ نیشنل کرائم ایجنسی نے کہا ہے کہ تحقیقات کا آغاز دراصل روزنامہ ’’سن‘‘ کی اتوار کو شائع ہوئی ایک رپورٹ پر کارروائی کے ذریعہ ہوا ہے اور یہ تحقیقات ہنوز جاری ہے ۔ لہذا ہم اس کے متعلق مزید تفصیلات فراہم نہیں کرسکتے ۔ گرفتار کھلاڑیوں میں 6اصل مشتبہ افراد ہیں جس میں پریمیئر لیگ کے سابق کھلاڑی ڈی جے کیمبل بھی شامل ہیں جنہیں گذشتہ برس بھی گرفتار کیا گیا تھا لیکن وہ 8اپریل کو ضمانت پر رہا ہوئے تھے لیکن نئے ثبوت کی بنیاد پر انہیں دوبارہ گرفتار کیا گیا ہے ۔ گرفتارشدہ کھلاڑیوں میں 4کھلاڑیوں کے ناموں کا ہنوز انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔