لکھنوئ23 اگست(سیاست ڈاٹ کام) اتر پردیش اسمبلی میں مانسون اجلاس کے پہلے دن جمعرات کو سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کو تعزیت پیش کرنے کے بعد ایوان کی کاروئی کو پیر تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے اسمبلی کے لیڈر کو طور پر واجپئی کے انتقال پر تعزیتی قرار داد پیش کی جس کی سماج وادی پارٹی ،بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس کے علاوہ حلیف جماعتوں نے حمایت کی۔ وہیں دوسری جانب کاروائی شرو ع ہونے سے پہلے ایس پی ممبران نے اسمبلی کے باہر چودھری چرن سنگھ کے مجسمہ کے پاس احتجاج کیا۔ایس پی کے اراکین اسمبلی نے گنا کسانوں کی ادائیگی،دیوریا میں گرلس شیلٹر ہوم کیس کے ساتھ ریاست میں انتظام و انصرام و قانون کے معاملے کو لیکر حکومت کے خلاف جم کر نعرے باز ی کی۔وزیر اعلی یوگی نے ایوان میں تعزیتی قرارداد کو پڑھتے ہوئے کہا کہ ملک کے عظیم لیڈر کے انتقال سے ہندوستان نے ایک عظیم سپوت کھو یا ہے ۔انہوں نے ملک کے مفاد میں سخت فیصلے لئے ۔وہ ایک ہونہار سیاسی لیڈر ہونے کے ساتھ ایک اچھے مقرر بھی تھے ۔آنجہانی واجپئی ایوان میں جب بھی بولتے تھے تو ان کی باتوں کو اپوزشن کے اراکین بھی سنجیدگی سے سنتے تھے ۔
واجپائی کی استھیاں پورے ملک کی دریاؤں میں بہا دی گئیں
لکھنؤ ۔ 23 اگست (سیاست ڈاٹ کام) لکھنؤ کی دریائے گومتی میں واجپائی کی استھیاں بہانے سے لیکر منی پورکی دریا میں اٹل بہاری واجپائی کی استھیاں ملک گیر سطح پر دریاؤں میں بہا دی گئیں۔ گومتی کے کنارے پر جھولے لال واٹیکا میں ان کے ارکان خاندان نے اس رسم میں حصہ لیا اور آنجہانی قائد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ 19 اگست کو ہریدوار میں ان کی متبنیٰ بیٹی نمیتا نے ہرکے پوری ہریدوار میں ان کی استھیاں سپرد آب کی تھی۔ دہلی میں استھیوں کا کلش اور دیگر بڑی دریاؤں میں ان کی استھیاں سپردآب ہوگئیں لیکن کل مزید دریاؤں میں ان کی استھیاں بہائی جائیں گی۔ یوپی میں لکھنؤ میں یہ مذہبی رسم ادا کی گئی۔ آدتیہ ناتھ حکومت نے یوپی کے دیگر علاقوں میں بھی اس کا اہتمام کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے لکھنؤ میں واجپائی کو خراج عقیدت پیش کرنے والوں کی قیادت کی جس میں سماج وادی پارٹی کے بانی ملائم سنگھ یادو بھی شریک تھے۔