اسمبلی انتخابات میں کانگریس کا صفایا‘ بی جے پی کامیاب

نئی دہلی ۔ /8 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا انتخابات سے عین قبل بی جے پی نے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو 4-0 سے شکست دیدی اور راجستھان پر قبضہ کرتے ہوئے مدھیہ پردیش میں اقتدار کو برقرار رکھا ۔ اس کے علاوہ چھتیس گڑھ میں بھی اسے اقتدار حاصل ہوا ہے اور دہلی میں وہ تشکیل حکومت کے قریب پہونچ چکی ہے جہاں عام آدمی پارٹی نے اس کے خوابوں کو چکنا چور کردیا ۔ عام آدمی پارٹی ( اے اے پی) نے دہلی میں تمام بڑی سیاسی جماعتوں کو بوکھلاہٹ کا شکار بنادیا ہے اور پارٹی سربراہ اروند کجریوال سب سے زیادہ کامیاب بن کر ابھرے جنہوں نے تین مرتبہ چیف منسٹر رہنے والی شیلا ڈکشٹ کو بڑے فرق سے شکست دی ۔ عام آدمی پارٹی کے شاندار مظاہرے نے دہلی میں کانگریس کا صفایا کردیا لیکن بی جے پی کو بھی اس نے واضح اکثریت حاصل کرنے سے روک دیا ۔ بی جے پی دہلی میں 31 نشستوں کے ساتھ واحد سب سے بڑی جماعت کے طور پر ابھری ہے ۔ 70 نشستی اسمبلی میں اسے اکثریت کیلئے مزید5 ارکان کی تائید درکار ہے ۔ عام آدمی پارٹی نے 28 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ کانگریس کو صرف 8 پر کامیابی ملی ۔ بی جے پی کی حلیف اکالی دل کو ایک نشست پر کامیابی ملی ۔ وزارت عظمیٰ امیدوار نریندر مودی کی جارحانہ مہم کے ذریعہ بی جے پی نے راجستھان میں کانگریس سے اقتدار چھین لیا اور اسے تین چوتھائی اکثریت حاصل ہوئی ہے ۔ مدھیہ پردیش میں بی جے پی نے اپنا اقتدار برقرار رکھا اور یہاں بھی دو تہائی اکثریت حاصل ہوئی ہے ۔ مدھیہ پردیش میں بی جے پی کیلئے یہ ہیٹ ٹرک رہی جہاں چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان کی قیادت میں پارٹی نے 230 رکنی اسمبلی میں 165 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ۔ اس طرح اسے گزشتہ انتخابات کے مقابلہ 22 زائد نشستوں پر کامیابی ملی ۔ کانگریس کو سب سے زیادہ نقصان ہوا اور اسے سابقہ 71 کے مقابلہ صرف 58 نشستوں پر کامیابی ملی ۔ بی ایس پی نے 4 اور آزاد ارکان نے 3 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ۔ راجستھان میں وسندرا راجے کی قیادت میں بی جے پی نے کانگریس کو اقتدار سے بے دخل کردیا ۔ 200 رکنی اسمبلی میں بی جے پی کو 162 نشستوں پر کامیابی ہوئی جبکہ کانگریس صرف 21 نشستوں پر کامیاب رہی ۔ حالانکہ اس سے پہلے بی جے پی ارکان کی تعداد 78 تھی جبکہ کانگریس کے پاس 96 نشستیں تھیں ۔ چھتیس گڑھ میں مقابلہ اگرچہ سخت رہا لیکن برسراقتدار بی جے پی نے 49 نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی اور چیف منسٹر رمن سنگھ نے بھی ہیٹ ٹرک بنائی ۔ 90 رکنی ایوان میں کانگریس کو 39 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ۔ کانگریس نے مدھیہ پردیش ‘ راجستھان اور دہلی میں اپنی شکست کو تسلیم کرلیا ہے ۔ انتخابی نتائج کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ وہ اپنا محاسبہ کرے گی ۔ پارٹی ترجمان رندیپ سنگھ سورج والا نے کہا کہ دہلی ‘ مدھیہ پردیش اور راجستھان کے نتائج ہمارے لئے مایوس کن ہیں ‘ تاہم انہوں نے اس خیال کو مسترد کردیا کہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی آئندہ سال لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کے شاندار مظاہرہ کا اشارہ ہے ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 2003ء کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے زبردست کامیابی حاصل کی تھی لیکن دوسرے لوک سبھا انتخابات میں اُسے شکست ہوئی تھی۔میزورم میں کل 9ڈسمبر کو رائے شماری ہوگی ۔