اسلام کی حقانیت کو سمجھنا ساری دنیا کیلئے ضروری :مودی

صوفی ازم میں اسلام کی حقیقی تصویر ملتی ہے ‘گجرات تشدد پورے ملک کیلئے صدمہ خیز ‘وزیر اعظم کی من کی بات

نئی دہلی 30 اگست (سیاست ڈاٹ کام )اسلام کی حقانیت اس کی حقیقی تصویر کو سمجھنا ساری دنیا کیلئے ضروری ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ صوفی ازم میں اسلام کی حقیقی تصویر ملتی ہے ۔ انہوں نے صوفی کلچر کی ستائش کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ اس صوفی ازم سے ساری دنیا کے تمام مذاہب اسلام کی حقیقی تصویر کو سمجھیں گے ۔ صوفی ازم سے درس حاصل کریںگے ۔ چند دن قبل مجھے صوفی سنتوں اور مفکرین اسلام سے ملاقات کا موقع ملا تھا ۔ اس ملاقات کے بارے میں میں آپ کو پوری ایانت کے ساتھ بتا رہا ہوں کہ ان صوفیوں اور مفکرین اسلام سے بات چیت کرتے ہوئے مجھے دلی خوشی و راحت ملی ہے ۔ ان کی نرم گفتاری ‘شیریں لہجہ نے میرے کانوں کی سماعت کو مسحور کردیا تھا ۔ ان کی گفتگو میں استعمال ہونے والے الفاظ پاکیزگی کی علامت تھے ان کا طرز تکلم اور انداز بیان نے صوفی ازم میں پائے جانے والی خوبیوں نے مجھے گرویدہ بنادیا ۔ مجھے ان سے بات چیت کرتے ہوئے اچھا لگا ۔ وزیر اعظم مودی نے اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام من کی بات میں ان دلی جذبات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ساری دنیا کیلئے یہ ضروری ہے کہ وہ اسلام کی حقیقی تصویر کو جانیں اور پہچانیں مجھے پورا یقین ہے کہ صوفی کلچر جس میں محبت و اخوت بھائی چارگی اور پیام انسانیت پایا جاتا ہے  ہر کوئی سمجھا گااس پیام کو دور دور تک پہونچانے کی ضرورت ہے اس سے اسلام کی تبلیغ کے ساتھ ساتھ بنی نوع انسانی کی بہتر خدمت ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اس بات کو میں ہر ایک سے کہوں جو کوئی شخص کسی بھی مذۃب سے وابستہ رہے اس تک صوفی ازم کے پیام کو پہونچانے اور صوفی کلچر کو سمجھنے کی بات کروں گا ۔ وزیر اعظم مودی نے گذشتہ جمعرات کو 40 صوفی سنتوں اور مفکرین اسلام سے ملاقات کی تھی اور کہا تھا کہ صوفی سنتوں کی جانب سے جس نظریہ کی تبلیغ ہورہی ہے وہ ہندوستانی اقدار اور اخلاق سے اٹوٹ وابستہ ہے لیکن انتہا پسند طاقتیں اس کو کمزور کرنے کی کوشش کررہی ہیں ۔ ان صوفیوں سے ملاقات اور بات چیت کے دوران مودی نے ان سے خواہش کی کہ وہ سوشیل میڈیا کے بشمول مختلف طریقوں سے ایسی انتہا پسند طاقتوں کا جواب دیں تا کہ انتہا پسندی کا نظریہ ہندوستان میں فروغ نہ پاسکے ۔ من کی بات پروگرام میں آج کی تقریر میں وزیر اعظم نے یہ بتایا کہ انہیں بدھ گیا میں بدھ ازم میں بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کیلئے مدعو کیا گیا ہے اور وہ اس کانفرنس میں شرکت کریں گے ۔ اس کانفرنس میں پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے بھی شرکت کی تھی ۔ وزیر اعظم مودی نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے گجرات کے حالیہ تشدد کا ذکر کیا اور کہا کہ گجرات میں کوٹہ پر حالیہ تشدد نے ساری قوم کو مایوس کردیا ہے انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ ترقی کے ذریعہ تمام مسائل کو حل کرنے کیلئے مل جل کر کام کریں ۔ گاندھی کی سرزمین پر جو کچھ ہوا ہے اس پر سارا ملک دکھی ہے ۔ سردار پٹیل کی اس سر زمین کو امن ‘اتحاد اور بھائی چارہ کیلئے استعمال کرنے کی ضرورت ہے ایک درست راہ پر چل کر ہی ہم ترقی کی جانب پیشرفت کرسکتے ہیں کم وقت میں بڑی کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ میرے گجراتی بھائی اور بہن صورتحال پر فوری پانے میں مدد کریں ۔