اسلامی سنگھ نیپال پر خفیہ ادار وں کی نظر مبینہ طور پر ہندوستانی دہشت گردو ں کو پناہ گزین فراہم کئے جارہے ہیں

نئی دہلی۔مبینہ طور پر ہندوستانی دہشت گردوں کو پناہ گزینو ں کی فراہمی کے متعلق ہندوستان کے خفیہ ادارے نیپال نژاد ادارہ دی اسلامی سنگھ نیپال( ائی ایس این)پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انڈین مجاہدین ( ائی ایم )کے دہشت گرد عبدالسبحان قریشی( المعروف توقیر) اور عارف محمد( عرف جنید) کی جنوری میں گرفتاری کے بعد دہلی پولیس اور خفیہ اداروں کو ائی ایس این رکن نظام خان کے متعلق جانکاری حاصل ہوئی تھی۔

خفیہ اداروں کے عہدیداروں کا کہناہے کہ خان مبینہ طور پر توقیر اور جنید کی مدد کرنے اور دونوں کا ساتھ نبھانے کاکام کیاتھا‘ تاکہ مذکورہ دونوں ائی ایم کارکنوں کو نیپال کی فرضی شہریت‘ ملازمت اور وزیزا فراہم کرنے کا کاکام کیاہے تاکہ وہ خلیج کا سفر کرسکیں اور انڈین مجاہدین کا دوبارہ احیاء عمل میں لانے کے لئے فنڈز بھی اکٹھا کئے تھے۔

اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق مانا یہ جارہا ہے کہ مذکور ہ دونوں ائی ایم کے کارکنوں نے بم دھماکوں اور بڑے شہروں میں پیش ائے دہشت گردی سرگرمیوں کے بعد 2008کے دوران نیپال میں کہیں روپوش ہوگئے تھے۔

اپنا نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر دہلی پولیس ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ خان کا کھٹمانڈو میں ایک ذاتی مکان ہے اور عطاء اللہ کی مدد سے وہ مخالف ہندوستان سرگرمیاں انجام دیتا ہے‘ جبکہ حسن او رطاہر محمود اس کے اہم رکن ہیں۔

توقیر جوکہ ایک سافٹ ویر انجینئر بھی ہے اور وہ ایک سرکاری اسکول کے علاوہ تحفظ القرآن مدرسہ میں انگریزی کادرس دیاکرتاتھا۔گورکھا شہر میں اس نے اپنے ایک ذاتی کوچنگ سنٹر بھی قائم کیاتھا۔اس کو دئے گئے ہر کام کی تکمیل کے عوض ماہانہ دس سے بارہ ہزار روپئے ملتے تھے۔۔

وہیں جنید کچھ اداروں بشمول پاچیرا کی پیراڈئیز پبلک اکیڈیمی میں سائنس او رانگریزی کی تعلیم دیاکرتا تھا اس سے قبل اس نے ایک ریسٹورنٹ بھی شروع کی تھی