نظام آباد۔/2فروری، ( ای میل ) مدرسہ سراج البنات آٹو نگر میں جامعتہ المومنات کی دو یومی ریاستی خواتین کانفرنس کے ضمن میں منعقدہ تعارفی اجتماع برائے خواتین کے کثیر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مفتیہ رضوانہ زرین پرنسپل و شیخ الحدیث جامعتہ المومنات نے کہا کہ اسلامی معاشرہ کی تشکیل میں مسلم خواتین کی اہم ذمہ داری ہے۔ گھر کی ایک خاتون کا دیندار ہونا سارے خاندان کا دیندار ہونا ہے، اولاد کی تربیت میں ماں کے کردار کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے ۔ گھر کی عورت صالح معاشرہ کی تشکیل دینے میں اہم کردارا داکرتی ہے۔ڈاکٹر مفتیہ رضوانہ زرین نے کہا کہ اسلام اور رسول عربی ؐ کی تعلیمات نے عریانیت کی سختی سے ممانعت کی ہے۔
جدید فیشن کے نام پر موجودہ دور میں مسلم خواتین عریانیت کا شکار ہورہے ہیں۔ عورت کا باریک لباس پہننا جس سے اس کا جسم نمایاں ہونا یہ از روئے شرع حرام و ناجائز ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے مروی ہے کہ جو عورت غیر محل میں زیب و زینت اختیار کرے، اللہ کے رسول ؐ اسے ناپسند فرماتے ہیں۔ آج کل تزئین و آرائش کی جو متنوع قسمیں ہیں اور اس کے لئے بیوٹی پارلر کے نام سے جو مراکز قائم کئے جارہے ہیں اس میں جہاں بے تکلفات ہیں وہیں اس میں اسراف بھی ہے، اور اسراف کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ نے شیطان کا بھائی قرار دیا ہے۔ اس لئے مسلم خواتین کو ان بے جا تکلفات اور اسراف سے اجتناب کرنا چاہیئے۔ اللہ اور اس کے رسول ؐ کی لعنت سے بچنا چاہیئے۔ حدیث مبارکہ میں مذکور ہے کہ اللہ تعالیٰ نے گودنے والی اور گودوانے والی، بال اکھڑوانے والی اور خوبصورتی کیلئے اپنے دانتوں کے درمیان کشادگی پیدا کرنے والی پر لعنت فرمائی ہے۔
محترمہ نے خواتین پر زور دیا کہ وہ اسلامی تعلیمات پر عمل کریں خاص طور پر پردہ کی پابندی کریں تاکہ موجودہ دور میں ہونے والے فتنہ سے محفوظ رہا جاسکے۔ اس اجتماع کا آغاز مفتیہ حافظہ سمیرہ خاتون کی قرأت اور صالحہ خانم کی نعت شریف سے ہوا۔ عالمہ عذرا شہین صدر معلمہ سراج البنات نے خیرمقدمی کلمات ادا کئے۔ عالمہ غوثیہ شاہد نے کہا کہ نماز اللہ کی عبادتوں میں ایک اہم ترین عبادت ہے جو ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے۔ نماز دین کا ستون ہے، نماز مومن کی معراج ہے۔ عالمہ سائرہ بانو نے کہا کہ حقوق العباد میں سب سے پہلا حق ماں باپ کا ہوتا ہے، جس شخص کے ماں باپ اس سے راضی ہوجائیں اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہوجاتا ہے اور جس کے والدین ناراض ہوں تو اللہ اور اس کے رسول ؐ بھی اس سے ناراض ہوتے ہیں۔ مفتیہ رقیہ فاطمہ معلمہ جامعتہ المومنات نے درود کی فضیلت و اہمیت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ سب سے زیادہ بخیل وہ شخص ہے جس کے سامنے میرا نام لیا جائے اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے۔ معلمات جامعتہ المومنات نے بھی خطاب کیا۔ دعاء و سلام پر اجتماع کا اختتام عمل میں آیا۔