اسلامی تشخص کواپنانے اور مغربی تہذیب کو ترک کرنے پر زور

نظام آبادیکم / جنوری( ای میل) نئے سال کے موقع پر جشن منانے کی روایت نہ اسلامی تعلیمات میں ملتی ہے نہ ہندوستانی سماج میں۔ یہ ایک مغربی رسم ہے جسے انگریزوں اور یہودیوں نے میڈیا کے ذریعے عام کیا ہے۔ اور ہر سال نئے سال کے موقع پر نوجوان رقص و سرور کی محفلیں جمانے ‘شراب نوشی کرنے اور تیز رفتار گاڑی چلانے کی بری عادت میں پڑ گئے ہیں۔ جب کہ مسلمان نوجوان اور ہندوستانیوں کے لئے یہ زیبا نہیں دیتا کہ وہ اس طرح کی بری عادتوں میں مبتلا ہوں۔ اس کے بر خلاف ضرورت اس بات کی ہے کہ اسلامی تشخص اختیار کیا جائے اور نئے سال کے موقع پر گذرے ہوئے سال میں کھوئے وقت کا احتساب کرتے ہوئے آنے والے سال میں کچھ نئے کام کرنے کا عزم کیا جائے۔ مسلمانوں کا نیا سال تو ماہ محرم سے شروع ہوگیا ہے۔جب کہ 31ڈسمبر کی رات جشن کے نام پر جو کچھ ہورہا ہے وہ ہماری تہذیب کا حصہ نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار اردو میڈیم بی کام سال سوم طلباء کی جانب سے گری راج کالج نظام آباد میں منعقدہ پروگرام ’’ نیا سال اور ہم‘‘ کے موقع پر طلباء اور لیکچررس نے کیا ۔ سینئیر کامرس لیکچرر جناب عابد علی نے کہا کہ اچھا علم وہی ہے جس سے عمل کی توفیق ہو۔ اور نئے سال کی آمد کے موقع پر اتنا ہی کہا جاسکتا ہے کہ طلباء ٹیلی ویژن نہ دیکھنے کا عہد کریں اور بازاروں اور سڑکوں پر جشن منانے کے لئے نہ نکلیں۔اس کے برخلاف اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر بہتر شہری کی مثال پیش کریں۔

ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی صدر شعبہ اردو نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ گری راج کالج کے اردو میڈیم طلبا سماج میں پھیلی بری رسومات اور عادات کے بارے میں فکر مند ہیں اور ان کے تدارک کے لئے اس قسم کے شعور بیداری پروگرام کر رہے ہیں۔انہو ںنے کہا کہ آج کے دور میں میڈیا کی طاقت کو درست استعمال کرنے کی ضرورت ہے ۔ جس طرح مغرب نے میڈیا کے ذریعے نئے سال کے جشن اور دیگر فرسودہ رسومات کو عام کیا ہے اسی طرح ہندوستانی نوجوان بھی میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے اخلاق کی تعمیر کرنے والے پروگرام پیش کریں۔ انہوں نے طلبا کو مشورہ دیا کہ وہ ہر سال بڑے پیمانے پر اس طرح کا اصلاحی پروگرام کریں۔مسلمان ماہ رمضان میں جیسا مثالی بن جاتا ہے ویسے ہی اگر وہ سال بھر مثالی ہوجائے تو سماج میں مثبت تبدیلی آسکتی ہے۔ محمد مبین لیکچرر تاریخ‘حسیب الرحمٰن لیکچرر کامرس‘ادیبہ بیگم لیکچر پولیٹیکل سائینس اور دیگرلیکچررس نے بھی طلبا میں اسلامی تعلیمات کو عام کرنے اور مغربی تہذیب کی یلغار سے بچنے کی تلقین کی۔ طلباکی جانب سے محمد اظہر بی کام سال اول‘محمد عامر بی کام سال دوم احسان اللہ بی کام سال دوم محمد مبین اور جنید رضا بی کام سال سوم نے مخاطب کیا۔ اور طلباء میں تعلیم کے فروغ اور بے جا رسومات و عادتیں ترک کرنے پر زور دیا۔ جلسہ کی کاروائی محمد خلیل بی کا م سال سوم نے چلائی۔