احمد علی خان (یوسف)
میں اسلامیہ ہائی اسکول سکندرآباد کا طالب علم رہا ہوں اور یہاں میرا تعلیمی دور 1955 سے 1960 تک رہا ۔ جبکہ میرا داخلہ اردو میڈیم میں ہوا ۔ 1955 ء میں تین میڈیم ہوا کرتے تھے تلگو A، اردو B اور انگریزی C ۔ اسکول کی مین بلڈنگ پر 1882 آج بھی لکھا ہوا ہے ۔ یعنی اسکول کی بلڈنگ 132 سال کی ہوچکی ہے ۔ 1955 سے 1960 تک کے جو اساتذہ اس اسکول میں پڑھاتے تھے ان تمام معزز و معتبر ہستیوں کے بارے میں چند سطور لکھنے کی سعی کررہا ہوں ۔
۱) لطیف صاحب : آپ تاریخ و جغرافیہ ، سائنس کے واحد مدرس تھے جو کہ نہ صرف اردو میڈیم بلکہ انگلش میڈیم کو بھی پڑھاتے تھے ۔ اردو اور انگلش دونوں زبانوں پر عبور رکھتے تھے ۔ ہر روز شیروانی ، ٹوپی ، پاجامہ میں رہتے تھے ۔ گوری رنگت رکھتے تھے ۔ چھوٹی لونا پر اسکول آتے تھے ۔ مہذب اور ملنسار شخصیت کے حامل تھے ۔ آپ کا انتقال ہوچکا ہے ۔ ۲) جناب منیر الدین : آپ ہر وقت شیروانی اور ٹوپی میں ملبوس رہا کرتے تھے ۔ ہر وقت مسکراتے رہتے تھے ۔ دبیر پورہ اسٹیشن سے لوکل ٹرین میں آتے تھے ۔ اسٹیشن سے اسکول پیدل آتے تھے ۔ اردو کے ماہر تھے ۔ بہت ہی مخلص اور ہنس مکھ تھے ۔ آپ کا انتقال ہوچکا ہے ۔ ۳) جناب سالار : آپ بھی ہر وقت شیروانی ، ٹوپی ، پاجامہ میں رہتے تھے ۔ اردو میڈیم کے مدرس تھے ۔ اردو نان ڈیٹیل ، تاریخ ، جغرافیہ کی کلاس لیا کرتے تھے ۔ بہت ہی قابل اور خاموش طبیعت کے مالک تھے۔ مکان بیگم پیٹ میں تھا اور روز بس سے اسکول آتے تھے ۔ آپ کا انتقال ہوچکا ہے ۔ ۵) جناب نظیر :آپ بھی ہر وقت شیروانی ، ٹوپی ، پاجامہ میں رہا کرتے تھے ۔ آپ کے چشمہ کے گلاس بہت موٹے موٹے تھے آپ ریاضی پڑھاتے تھے۔ آپ کا انتقال ہوچکا ہے ۔ ۶) جناب احمد اللہ شریف : آپ کا بھی لباس شیروانی ، ٹوپی ، پاجامہ ہوا کرتا تھا ۔ آپ کا دولت خانہ پرانی بوئن پلی تھا ۔ آپ سائیکل پر آتے تھے ۔ آپ اردو ، ریاضی پڑھایا کرتے تھے ۔ ہر وقت نماز کی پابندی کے لئے کہتے تھے ۔ آپ کا وصال جمعتہ الوداع میں نماز جمعہ کے دوران مسجد میں حالت سجدہ میں ہوا ۔
۷) جناب احمد بیگ : آپ ایک جاذب نظر شخصیت کے مالک تھے۔ آپ انگریزی اور Ele-maths کے ماہر تھے ۔ آپ سے میں اور میرے کلاس میٹ ، آپ کے مکان پرانی بوئن پلی میں 2013 میں ملے تھے ۔ آپ جمعہ کو شیروانی میں دوسرے دنوں میں عموماً میرون سوٹ و کیپ میں آتے تھے ۔ چھ ماہ پہلے آپ کا انتقال ہوا ۔
۸) وارث بیگ : آپ دو سال کے لئے انگریزی اور Maths پڑھاتے تھے ۔ آپ احمد بیگ صاحب کے چھوٹے بھائی تھے۔
۹) جناب بشیر الدین : آپ قد میں لانبے تھے ۔ آپ اکثر سوٹ میں اسکول تشریف لاتے تھے ۔ آپ بھی تقریباً تین سال سائیکل پر آتے تھے آپ کا مکان مشیر آباد میں تھا ۔ آپ جمعہ کو شیروانی میں تشریف لاتے تھے ۔ آپ اختیاری ریاضی پڑھانے میں ماہر تھے آپ کا خاص لہجہ تھا ۔ آپ کا انتقال ہوچکا ہے اور تدفین قلعہ گولکنڈہ کے لب سڑک قبرستان میں عمل میں آئی ۔
۱۰) جناب شاہ محی الدین : آپ بہت Active رہا کرتے تھے اکثر سفید شرٹ اور سفید پینٹ میں Inshirt کرکے آتے تھے ، ہر وقت مسکراتے رہتے تھے ۔ آپ NCC کے انچارج بھی تھے ۔ جمعہ کے روز شیروانی میں آتے تھے ۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے جب میں VII کلاس میں تھا تو انھوں نے مجھے کلاس کا مانیٹر بنایا تھا ۔ آپ Maths اور تلگو پڑھاتے تھے ۔ آپ کا مکان بھی مشیرآباد میں تھا ۔ آپ بھی انتقال فرماچکے ۔
۱۱) جناب ہاشم : آپ اکثر سفید شرٹ اور پینٹ اور جمعہ کے روز شیروانی میں آتے تھے ۔اکثر آپ کالا کوٹ اور سفید پینٹ میں تشریف لاتے تھے ۔ آپ کا دولت خانہ بھی بوئن پلی میں تھا ۔ آپ اسکول میں PT اور ڈرل ماسٹر کے نام سے جانے جاتے تھے ۔ آپ انگلش بھی پڑھاتے تھے ۔ اسکول کی مصروفیت کے بعد آپ نے تبلیغ اسلام میں اپنا ایک نمایاں مقام بنالیا اور آپ ’امیر‘ منتخب ہوئے جماعت اسلامی سکندرآباد ایریا کے ۔ آپ ایک باریش و مذہبی شخصیت تھے آپ کا بھی انتقال ہوچکا ہے ۔
۱۲) جناب خواجہ معین الدین : آپ بھی ہر وقت شیروانی میں رہا کرتے ۔ آپ کا شمار جونیئر ٹیچر میں ہوتا تھا ۔ آپ کواکثر طلباء گھیرے رہتے تھے ۔
۱۳) جناب عنایت اللہ خان : آپ ڈرل ماسٹر کے نام سے مشہور تھے ۔ گورے تھے اور ہروقت چہرے پر ایک مسکراہٹ رہتی تھی ۔ آپ ہر وقت اسپورٹس کے طلباء کے درمیان میں رہتے تھے ۔ اسکول کے پیچھے حصہ میں پلے گراونڈ تھا ۔ آپ چڈی پہن کر آتے اور فٹ بال و ہاکی وغیرہ طلباء کے ساتھ کھیلتے تھے ۔ اکثر خربوزہ کلر کا شرٹ اور پینٹ میں نظر آتے تھے ۔ جمعہ کو شیروانی میں نظر آتے تھے ۔ خان صاحب کے نام سے مشہور تھے ۔ آپ اسکول کو سائیکل پر تشریف لاتے تھے ۔ تین سال قبل آپ کا انتقال ہوگیا ۔
۱۴) جناب قیوم احمد : آپ کافی لحیم شحیم شخصیت اور ہر وقت کلین شیو رہا کرتے تھے ۔ ہر روز سفاری سوٹ میں رہتے تھے ۔ آپ بھی بوئن پلی میں رہتے تھے ۔ آپ اسپیشل انگلش پڑھاتے تھے ۔ ۱۵) جناب سید محمد رضوی : آپ ہر وقت شیروانی ، ٹوپی میں رہا کرتے تھے ۔ چہرہ پر داڑھی بھی تھی ۔ خالص اردو اور اردو قواعد پڑھاتے تھے ۔ اسکول میں آپ سخت مولوی صاحب کے نام سے مشہور تھے ۔ آپ کے ہاتھ میں چھڑی ہوا کرتی تھی ۔ میں نے بھی مولوی صاحب سے بید کے مار کھائے ہیں ۔ شاید ہی کلاس میں کوئی بچا ہو ۔ آپ کا مکان بھی مشیرآباد میں تھا اور آپ اکثر سائیکل رکشہ میں بیٹھ کر اسکول آتے تھے ۔ ۱۶) جناب محمود : آپ سادہ لباس میں رہتے تھے اور اسکول کی مسجد کے موذن کے فرزند تھے ۔ آپ نے تین سال تک پڑھایا ۔ آپ ہندی نان ڈیٹیل پڑھاتے تھے ۔ عموماً شرٹ پینٹ میں رہا کرتے تھے ۔
ہمارے 1955 سے 1960 کے زمانے میں ہر جمعہ کے دن آخری پیریڈ کے ختم ہونے سے پہلے ’’دینیات کی کلاس‘‘ ہوتی تھی ، تقریباً نصف گھنٹہ جاری رہتی تھی ۔
(۱۷) جناب مولوی محمد علی اپنا نورانی چہرہ لئے آتے ، وہی شیروانی ، رومی ٹوپی پہنے نماز پڑھنے کا طریقہ وغیرہ سکھاتے اور مجھے اس بات پر فخر ہے کہ مولانا نے مجھے منتخب کیا تھا ، کہتے تھے چلو میاں آگے آؤ اور پھر ظہر کے 4 فرض پڑھ کر بتاتے اس طرح رکوع تک ، سجدہ نہیں کرنے دیتے تھے اور خالی سجدہ سے 4 رکعت ظہر پڑھنے کا طریقہ بتایا جاتا تھا ۔
۱۸) شری ویدنتا چاری : آپ اردو میڈیم کے طلباء کو سکینڈ لینگویج تلگو پڑھاتے تھے ۔ آپ تلگو پنڈت تھے ۔ اکثر ہاتھ میں چھڑی رکھا کرتے تھے ۔ خاموش طبیعت کے آدمی تھے ۔ آپ قمیض اور دھوتی میں اسکول آتے تھے ۔ آپ کا مکان اسکول سے بالکل قریب تھا ۔ آپ پیدل ہی آتے تھے ۔ آپ کا انتقال ہوچکا ہے ۔
۱۹) شری ایل نارائنہ : آپ اسکول کے وائس پرنسپل تھے ۔ ایک بارعب لیکن نرم شخصیت ، روزانہ کوٹ اور پینٹ اور اکثر سوٹ میں آتے تھے ۔ آپ کا مکان بھوئی گوڑہ میں تھا ۔ آپ اکثر سائیکل رکشا میں اسکول آتے تھے ۔ انتقال فرماگئے ۔ آپ تلگو اور انگلش میڈیم کو پڑھاتے تھے ۔
۲۰) شری ہنمنت راؤ : آپ تلگو پنڈت تھے اور تلگو میڈیم کو پورے مضامین پڑھاتے تھے ۔ بھاری بھرکم شخصیت کے مالک تھے ۔ آپ بھوئی گوڑہ میں رہتے تھے اور عموماً پیدل ہی آتے تھے ۔ کبھی کبھی سائیکل رکشا میں بھی آتے تھے ۔ آپ کا شمار سینئر موسٹ مدرسین میں ہوتا تھا ۔ آپ کا بھی انتقال ہوچکا ہے ۔ آپ بھی تلگو اور انگلش میڈیم کو دیکھتے تھے ۔ ۲۱) شری چاری : آپ تلگو پنڈت تھے اور ہر وقت کالا کوٹ اور سفید دھوتی میں رہا کرتے تھے ۔ تلگو میڈیم کے طلباء کو پڑھاتے تھے ۔ انتقال ہوگیا ۔۲۲) شری پرکاش راؤ ریڈی : آپ تلگو کم اور انگلش میڈیم کے طلباء کے پورے مضامین پڑھاتے تھے ۔ آپ موٹر سائیکل پر اسکول آتے تھے اور عموماً شرٹ اور پینٹ میں رہتے تھے ۔ آپ تلگو اور انگلش میڈیم کے کلاس لیتے تھے ۔
۲۳) شری نائر :آپ Pure English ٹیچر تھے ۔ رعب دار شخصیت اور گوری رنگت کے حامل تھے ۔ اسکول موٹر سائیکل پر آتے تھے آپ کا شمار سینئر مدرسین میں ہوتا تھا ۔ کلاس میں آپ کی آواز پڑھاتے وقت گونجتی تھی ۔
۲۴) شری ودیاناتھن : آپ تلگو اور انگلش کے پورے مضامین A اور C کے طلباء کو پڑھاتے تھے ۔ آپ مارڈپلی میں رہتے تھے اور سائیکل پر آتے تھے ۔ اکثر کوٹ اور پینٹ پہنے ہوئے آتے تھے ۔ ۲۵) ہندی کے ٹیچر : ہر روز شیروانی اور ٹوپی میں آتے تھے ۔ بالکل دبلے تھے بہت کم گو تھے ، مسلم ٹیچر تھے ۔
۲۶) اسکول کے ریکارڈس ، اٹنڈنس وغیرہ کے لئے ایک علحدہ رائٹر صاحب تھے ، وہ بھی شیروانی اور ٹوپی میں رہتے تھے ۔ ان کا نام جناب اسحاق علی تھا ۔ ذرا سخت قسم کے تھے ۔
دو جھاڑو دینے والی عورتیں تھیں ، جو دن بھر اسکول کے اوقات میں صفائی کرتی رہتی تھیں ۔ اسکول میں دو چپراسی تھے ایک مسلمان اور دوسرے ہندو ، ہندو چپراسی کا نام سائیلو تھا ۔ وہ ہر وقت tip top یعنی وہ بھی کوٹ پینٹ اور ٹوپی پہن کر آتے تھے ۔ ہر وقت بالکل ایک ٹیچر کی طرح آتے تھے ۔ ہاتھ میں گھڑی اور صاف ڈریس میں آتے تھے ۔