اسلامک فورم نے بھوپال انکاونٹر پر سوال کھڑا کیا۔

نئی دہلی: اسلامک فورم بے بھوپال جیل سے فرار ہونے کے بعد اندرون گھنٹے پیش ائے انکاونٹر میں سیمی کے اٹھ کارکنوں کی ہلاکت پر مشتبہ قراردیتے ہوئے مذکورہ واقعہ میں ملوث خاطیو ں کے خلاف سخت کار وائی کا مطالبہ کیا۔

جنرل سکریٹری جماعت اسلامی ہند محمد سلیم انجینئر نے پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ’’بھوپال انکاونٹر کے متعلق میڈیا رپورٹس ویڈیوزکے مشاہدہ کے بعدجو سوالات ابھررہے ہیں اس کی جوبداہی حکومت اور پولیس کی پر عائد ہوتی ہے‘‘۔

’’زیر تحویل قیدیوں کی پیروئی کررہے وکیل کے مطابق ان کے موکلین کے خلاف چل رہا مقدمہ نہایت کمزور تھااور قومی امید تھی کہ تمام ملزمین بری کردئے جائیں گے۔‘‘انہوں نے کہاکہ ’’تما م واقعہ اور بٹالہ ہاوز انکاونٹر اور زیرتحویل خالد مجاہد ‘ قتیل صدیقی اورمحمد وقاص کی موت میں یکسانیت ہے‘‘۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعہ کی اعلی سطحی عدالتی کمیٹی سے تحقیقات عمل میں لائی جائے او رمذکورہ انکاونٹر کے خاطیوں کے خلاف کڑی سزاء دی جائے۔جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم نجیب احمد کی گمشدگی پر سلیم احمد نے کہاکہ دہلی پولیس گمشدہ طالب علم پر حملے کرنے والے متعلق وضاحت سے گریز کررہی ہے تو دوسری جانب سے انتظامیہ کا رویہ بھی لاپرواہ ہے۔

فورم نے وزراتی پیانل کی جانب سے پٹھان کورٹ حملے کے متعلق نیوز کے اشاعت میں قواعد کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں ایک دن کا امتناع عائد کرنے کے فیصلے کی بھی مذمت کی۔انہوں نے کہاکہ یہ فیصلہ اظہار خیال کی آزادی پر کارضرب ہے اور اس سے ایمرجنسی کے کالی دنوں کی یاد تازہ ہوگئی۔