اسراف کے خاتمہ کے لئے ٹھوس لائحہ عمل کی ضرورت

بیدر میں دینی اجتماع سے اقبال الدین انجینئر کا خطاب
بیدر /29 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مکمل زندگی گزارنے کے لئے شادی شدہ ہونا ضروری ہے، تب ہی دین پر چلنے میں آسانی پیدا ہوتی ہے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک کامیاب و کامران، تعمیری و فلاحی معاشرہ کے خواہاں تھے۔ آپﷺ نے فرمایا ’’جوڑے اطمینان قلب، سکون، حقوق العباد اور نسل انسانی کا سلسلہ چلانے کے لئے بنائے گئے ہیں‘‘۔ اسی لئے اللہ تعالی نے عورت اور مرد میں ایک کشش رکھی ہے، جن کا پورا ہونا ضروری ہے۔ والدین کا فرض بنتا ہے کہ لڑکیاں جب سن بلوغ کو پہنچ جائیں تو معروف طریقے سے لڑکوں کے ساتھ نکاح کردیں، ورنہ ان کا گناہ ان کے والدین کے حساب میں لکھ دیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار اقبال الدین انجینئر نے ’’نکاح کی اہمیت و افادیت‘‘ کے عنوان پر مسجد قباء ٹیپو سلطان کالونی بیدر میں ہفتہ واری اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔ انھوں نے ایک حدیث شریف کے حوالے سے بتایا کہ شادی میں اسراف نہ ہو۔ سماجی ذمہ داران، قاضی حضرات اور فنکشن ہال کے مالکین آپس میں مل بیٹھ کر شادی اور ولیمہ سے اسراف ختم کرنے کے لئے ایک ٹھوس لائحہ عمل تیار کریں، تب ہی ہم اللہ کی مدد کے مستحق ہو سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم اتباع سنت کا دعویٰ تو بہت کرتے ہیں، جب کہ ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو سادگی کا درس دیا ہے، جب کہ ہمارا یہ حال ہے کہ لاکھوں روپئے صرف پکوان پر صرف کردیتے ہیں۔ اللہ تعالی فضول خرچی سے بچائے، کیونکہ پچھلی قومیں اسراف اور فضول خرچی کے گھناؤنے جرم کی وجہ سے تباہ ہوئی ہیں۔