اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کی دھمکی

رملہ ۔22فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) صدر فلسطین نے اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون روک دینے کی دھمکی دی ہے ۔ فلسطین کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ اگر اسرائیل کئی ملین ڈالرس کے فلسطینی ٹیکس ریونیو کو روکے رکھے گا تو اُس کے ساتھ سیکیورٹی تعاون ختم کردیا جائے گا ۔ نبیل شاد نے کہا کہ محمود عباس نے گذشتہ ہفتہ دورہ یوروپ کے موقع پر یوروپی قائدین کو خبردار کیا ہے کہ فلسطینی عہدیدار اس معاملہ میں آئندہ ہفتہ فلسطینی سنٹرل کونسل کے اجلاس میں غوروخوص کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری پر یہ واضح کردیا گیا ہے کہ ہم اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون جاری رکھنے کے موقف میں نہیں ہوں گے ۔ اس کے علاوہ اگر اسرائیل ہماری دولت کا مسلسل سرقہ کرتے رہے تو فلسطینی اتھاریٹی کیلئے کام کرنا مشکل ہوجائے گا ۔ فلسطین گذشتہ ماہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ سے وابستہ ہوگئے ہی اُس کے بعد سے اسرائیل نے فلسطینی عوام سے حاصل ہونے والے ٹیکس مالیہ کو اپنے پاس روک لیا ہے ۔ نبیل شاد نے کہا کہ گذشتہ دو ماہ سے یہ رقم روکی جارہی ہے جو ماہانہ 140ملین ڈالرس کے مماثل ہے ۔ ٹیکس ریونیو فلسطینی بجٹ کا تقریباً 70فیصد حصہ ہوتا ہے ۔ یہ دولت روکنے کی وجہ سے مالی بحران سے دوچار فلسطینی حکومت کو بینک قرض لینے پر مجبور ہونا پڑرہا ہے ۔ فلسطینی عہدیداروں نے بتایا کہ امریکہ ‘ یوروپی یونین اور عرب ممالک کے فلسطین پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون منسوخ کرنے کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ 17مارچ کو اسرائیلی انتخابات تک نہ کریں ۔ ان ممالک کا کہنا ہے کہ انتخابات کے بعد اسرائیل یہ رقم جاری کرسکتا ہے ۔ سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے کل کہا تھا کہ امریکہ کو اس بات کا اندیشہ ہے کہ مالیہ کے بغیر فلسطینی اتھاریٹی زوال پذیر ہوجائے گی جس کے نتیجہ میں فلسطین اور اسرائیل دونوں پر سنگین سیکیورٹی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ۔اس دوران فلسطینی مصالحت کا صائب ارکات نے اسرائیل پر کئی ملین ڈالرس کی رقم منجمد کرتے ہوئے فلسطینی اتھاریٹی کو بے دخل کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اس رقم کی اجرائی کو یقینی بنائے ۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً دو ماہ سے بطور سزا یہ رقم منجمد کی گئی ہے ۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ فلسطینی اتھاریٹی کو زوال سے دوچار کیا جائے ۔