تہران ۔ 25 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایران کی سپریم کورٹ نے اسرائیل کیلئے جاسوسی کرنے والے ایک ایرانی محقق کی سزائے موت کی توثیق کی ہے۔ یاد رہیکہ احمد رضا جلالی اپریل 2016ء سے جیل میں ہیں۔ جاریہ ماہ کے اوائل میں انہیں ٹی وی پر اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا جہاں سے انہوں نے بتایا کہ وہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کو اہم اطلاعات اور معلومات فراہم کرتے تھے جو ایرانی فوج اور نیوکلیئر سائنسدانوں سے متعلق ہوا کرتی تھی جن میں دو سائنسداں بھی شامل ہیں جنہیں 2010ء میں قتل کردیا گیا تھا۔ البتہ یہ ظاہر نہیں ہوا کہ احمد رضا نے یہ بیان کسی دباؤ میں آ کر دیا ہے۔ یہ بات بھی اپنی جگہ مسلمہ ہے اور دائیں بازو کے گروپس کا بھی کہنا ہیکہ ایران میں قیدیوں کو اپنی صفائی پیش کرنے کا زیادہ موقع نہیں دیا جاتا۔ نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی اثناء کے مطابق سزائے موت پر عمل آوری کب کی جائے گی اس کے بارے میں بھی کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اپیل بھی نہیں کی جاسکتی۔