تل ابیب ۔ 3 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل نے ایک بالکل نئی اور ہمت افزاء روایت کا آغاز کرتے ہوئے شاید یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ بھی عالمی سطح پر امن کا خواہاں ہے کیونکہ اردن، اسرائیل، فلسطینی اتھاریٹی، اٹلی، فرانس اور اسپین سے تعلق رکھنے والے آتش فرو عملہ اور بچاؤ و راحت کاری ٹیموں نے ایک مشترکہ مشق میں حصہ لیا۔ یاد رہیکہ حالیہ دنوں میں دنیا کے کئی اہم ممالک میں جنگل کی آگ نے جو تباہیاں مچائی ہیں اس کے تدارک کیلئے یوروپین کمیشن اور حکومت اسرائیل نے جاریہ ہفتہ میں اسرائیل میں ہی مشترکہ مشقوں کا 24 اور 25 اکٹوبر کو آغاز کیا تھا جہاں مختلف ممالک کے 400 فائر فائٹرس، پائلٹس، زمینی اسٹاف اور لاجسٹک پرسونلس نے حصہ لیا جس کے ذریعہ انتہائی خطرناک نوعیت کی آگ پر قابو پانے کے نئے نئے گر سیکھنے کیلئے باہمی تبادلہ خیال کیا گیا اور ٹیکنالوجی کا بھی تبادلہ کیا گیا جسے ’’کوآپریٹیو مینجمنٹ‘‘ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ بات صرف آگ لگنے کی ہی نہیں ہے بلکہ سیلاب، زلزلے اور زمین کھسکنے کے واقعات ایسی قدرتی آفات ہیں جن کی زد میں آ کر ہزاروں افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ مصنوعی آگ لگا کر اس پر کسی طرح قابو پایا جاتا ہے، مشق کے دوران شرکاء کو یہی اہم بات سکھائی گئی۔ اس مشترکہ مشق کیلئے گذشتہ کئی ماہ سے تیاریاں جاری تھیں اور خصوصی طیارے اردن، فرانس، اٹلی اور اسپین سے یہاں پہنچے تھے۔ اس مشترکہ مشق کے اختتام پر اسرائیلی فائر اینڈ ریسکیو اتھاریٹی فائر کمشنر لیفٹننٹ جنرل ڈیڈی سمہی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔