ابوظہبی ؍ نئی دہلی ۔ 22 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) متحدہ عرب امارات کے ایک وزیر نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان اگر دو ممالک کے تعلق سے کوئی مفاہمت نہیں ہوتی ہے تو اس صورت میں مستقبل میں کی جانے والی مذاکرات صرف ایک ملک کے قیام پر مرکوز ہوگی، جس میں جمہوری حقوق کو ملحوظ رکھا جائے گا۔ متحدہ عرب امارات کے ریاستی وزیر برائے امورخارجہ انور غارغیش نے یہ بات کہی۔ نئی دہلی میں آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کی جانب سے منظم کئے گئے ایک پروگرام جس کا عنوان ’’اسٹریٹیجک ریلیشنر بٹوین انڈیا اینڈ یو اے ای اینڈ دی کرائسس ان دی مڈل ایسٹ‘‘ تھا، پر سیر حاصل لیکچر دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ یہ جانتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان تبادلہ خیال ہورہا ہے لیکن یہ ناکافی ہے۔ اگر ہم مزید کچھ سال انتظار کریں تو یہ بات چیت مزید اہمیت کی حامل ہوسکتی ہے۔ مسٹر غارغیش نے کہا کہ اسرائیل کے غاصبانہ قبضہ نے ایران اور ترکی کو بھی مسلمانوں کے مذہبی جذبات مشتعل کا موقع فراہم کیا لہٰذا بات چیت کا موضوع ویسے تو ’’دو ملکی ‘‘ ہی ہونا چاہئے لیکن اگر بات چیت فیصلہ کن ثابت نہ ہو تو اس صورت میں ہمارے پاس ’’ایک ملک‘‘ کے موضوع پر بات چیت کا متبادل موجود ہے۔