اقوام متحدہ۔29ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام) عرب سفیروں نے آج میٹنگ منعقد کرتے ہوئے اُس اقوام متحدہ قرارداد کیلئے فلسطینی ترامیم پر غوروخوض کیا جو اندرون تین سال اسرائیل کا قبضہ ختم کردینے پر زوردیتی ہے ‘جس کا اسرائیل شدت سے مخالف ہے۔ فلسطینی شہر محمود عباس نے کہا کہ نظرثانی شدہ قرارداد آج پیش کی جارہی ہے اور کل رائے دہی ہوگی۔اسرائیل کے وزیراعظم بنیامن نتن یاہو نے آج کہا کہ اگر سلامتی کونسل اس قرارداد کو مسترد نہیں کرسکتی تو’’ہم کردیں گے‘‘ ۔ اردن کے اقوام متحدہ سفیردیناخاور جو سلامتی کونسل میں عرب نمائندہ ہیں ‘ انہوں نے میڈیا کوبتایا کہ وہ بندکمرے کی میٹنگ میں شرکت کررہی ہے جب کہ اردن 15کونسل ارکان کے مابین مزید مشاورت کا خواہاں ہے لیکن فلسطینی صورتحال کی تمام تر مشکلات بھی سمجھتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم وہیں کریں گے جو فلسطینیوں کی خواہش ہواور جو عرب لیگ کی مطابقت میں ہو۔سلامتی کونسل کا ایسی کسی بھی قرارداد کو مسترد کردینا لگ بھگ یقینی ہے جس میں اسرائیل کے قبضہ کے خاتمہ کیلئے وقت مقررہ بات ہو۔ اور اگر قرارداداقل ترین درکار 9 ’’ہاں‘‘ ووٹ جُٹالیتی ہے تو امریکہ جو اسرائیل کا قریب ترین حلیف ہے ‘ عین ممکن ہے اسے ویٹو کردے گا ۔امریکہ کا اصرار ہے کہ اسرائیل ۔فلسطین تنازعہ کا لازمی طور پر بات چیت کے ذریعہ حل برآمد کیا جانا چاہیئے ۔