رملہ ۔ 23 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ غزہ پر حملوں کے دوران اسرائیلی فورسز نے ’’تمام حدیں پار کر لیں ہیں اور تمام بین الاقوامی اور اخلاقی قوانین کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔‘‘ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے مصری دارالحکومت قاہرہ اور قطر میں ہونے والی ملاقاتوں میں شرکت اور ان کوششوں کی ناکامی کے بعد محمود عباس نے راملہ واپس پہنچ کر فلسطینی رہمناؤں کی ایک ہنگامی اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے فلسطینیوں میں پائے جانے والے غم و غصے کا اظہار ان الفاظ میں کیا: ’’ہم غصے سے بھرے ہوئے ہیں اور ہم نہ کبھی معاف کریں گے اور نہ ہی بھولیں گے۔‘‘ محمود عباس کا مزید کہنا تھا، ’’ہمارے لوگ خدا کے علاوہ کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے‘‘۔
فلسطینی مزاحمت کی تائید عالم عرب کی ذمہ داری ، یوسف قرضاوی
دوحہ ۔ /23 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مسلم اسکالرس کی بین الاقوامی یونین کے صدرنشین شیخ ڈاکٹر یوسف قرضاوی نے آج کہا کہ فلسطینی کی مزاحمت کو یکا وتنہا نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اسرائیل دشمن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غذائی اجناس اور طبی ضروریات کے ساتھ ساتھ ہتھیاروں کے ذریعہ اس مزاحمت کی مدد کی جانی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ عالم عرب اور اسلامی ممالک کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس لڑائی میں فلسطین کو غذائی اشیاء ، ادویات اور ہتھیاروں کے ذریعہ مدد بہم پہونچائے ۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی مزاحمت کی تائید و یگانگت کی ذمہ داری علماء پر عائد ہوتی ہے ۔ انہوں نے غزہ جارحیت کے تعلق سے عرب ممالک کی شرمناک اور مجرمانہ خاموشی کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ حماس پر دہشت گرد تحریک کا لیبل چسپاں کیا گیا ہے جو کسی سانحہ سے کم نہیں ۔
غزہ میں اقوام متحدہ کے اسکول پر اسرائیلی بمباری
غزہ۔ 23 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی فورسیس کی طرف سے غزہ کے مختلف علاقوں میں بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین کے مطابق اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کے ایک اسکول پر بھی بمباری کی گئی ہے جس میں فلسطینی لوگوں نے پناہ لی ہوئی تھی۔ اسکول کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب اسرائیلی منظوری کے بعد ادارہ کے ملازم وہاں ایک روز قبل ہونے والی ممکنہ شلباری کے باعث نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے وہاں موجود تھے۔ UNRWA کے مطابق حالیہ بحران کے آغاز سے اب تک ایک لاکھ کے قریب فلسطینی اپنا گھر بار چھوڑ کر اقوام متحدہ کے زیر انتظام 69 اسکولوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔