اسرائیلی طلایہ گرد پارٹی پر حزب اللہ نے حملہ کیا تھا

روزنامہ السفیر میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے بیان کی اشاعت

بیروت 7 اپریل (سیاست ڈاٹ کام )حزب اللہ کے صدر حسن نصر اللہ نے روزنامہ السفیر کو ایک انٹرویو دیا ہے جو آج شائع کیا گیا انٹرویو کے بموجب لبنان کی شیعہ عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ اس بم دھماکہ کے پس پردہ تھی جس کا نشانہ اسرائیلی فوجیوں کو گذشتہ ماہ لبنان اور اسرائیل کے سرحدی علاقہ میں بنایا گیا تھا 14 مارچ کا یہ بم دھماکہ اسرائیلی جنگی طیاروں کے لبنان کی سرزمین پر فضائی حملوں کے بعد کیا گیا تھا، سمجھا جاتا ہے کہ ان فضائی حملوں کا نشانہ لبنان کی سرحد کے قریب شام سے متصلہ علاقہ میں حزب اللہ کے مورچے تھے۔ حسن نصراللہ نے روزنامہ السفیر سے کہا کہ یہ جوابی کارروائی نہیں تھی بلکہ اس کا صرف ایک حصہ تھا۔ اسرائیل کو یہ پیغام دیا گیا ہے کہ اگر فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جائے گا تو اس کی مزاحمت بھی کی جائے گی اور جوابی فوجی کارروائی بھی ہوگی ۔ بم دھماکہ کا نشانہ متنازعہ علاقہ شیبا فارمس کے قریب سرحد پر طلایہ گردی کرنے والی اسرائیلی فوج کی پارٹی تھی۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس دھماکہ سے کوئی بھی فوجی زخمی نہیں ہوا ۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کئی ماہ سے کشیدگی عروج پر ہے ۔ یہودی مملکت نے انتباہ دیا ہے کہ وہ حزب اللہ کو ترقی یافتہ ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کیلئے حملہ کرے گی ۔ 24 فبروری کو اسرائیل کے جنگی طیاروں نے لبنان۔