اسرائیلی جیلیں سانپوں اور بچھوؤں کا مسکن بن گئے

مقبوضہ بیت المقدس،9جون(سیاست ڈاٹ کام)فلسطین میں انسانی حقوق اور اسیران کی بہبود کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں اور بتایا ہے کہ صیہونی جیلوں میں صفائی کے ناقص انتظام کے باعث جیلیں موذی جانوروں اور کیڑے مکوڑوں کامسکن بن چکی ہیں جو فلسطینی قیدیوں کے لیے ایک نیا عذاب ہیں۔ اسیران اسٹڈی سنٹر کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی تمام جیلیں بالخصوص جزیرہ نما النقب، ایچل، الرملہ، نفحہ، بئر سبع، الدامون، شطہ اور عسقلان میں صفائی کا نظام انتہائی ناقص ہے جس کے نتیجے میں نہ صرف فلسطینی قیدی وبائی امراض کا شکار ہو رہے ہیں بلکہ جیلیں موذی جانوروں اور کیڑے مکوڑوں سے بھر چکی ہیں۔فلسطینی سنٹر کے ڈائریکٹر رافت حمدونہ نے بتایا کہ صیہونی جیلر قید خانوں میں گندگی اور کیڑے مکوڑوں کو فلسطینیوں کو اذیتیں دینے کے ایک حربے کے طورپر استعمال کرتے ہیں۔ جیلوں میں سانپ، زہریلے بچھو، کاکروچ اور پسو عام ہیں۔ بئر سبع، النقب اور متعدد دوسری جیلوں میں قیدیوں کی طرف سے سانپوں اور بچھوؤں کی موجودگی کی شکایات کی گئی ہیں۔حمدونہ کا کہنا ہے کہ ایسے لگتا ہے کہ صیہونی جیلر ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جیلوں میں سانپ اور بچھو پال رہے ہیں۔