تہران ۔ 23 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) روس کے صدر ولادیمیرپوتن قدرتی گیس پیدا کرنے والے ممالک کی سربراہ کانفرنس میں شرکت کیلئے ایران روانہ ہو گئے ہیں۔ اپنے اس دورے کے دوران صدر پوتن اپنے ایرانی ہم منصب حسن روحانی اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے بھی ملاقات کریں گے۔ خیال رہے کہ روسی صدر کا ایران پر اقتصادی پابندیوں کے خاتمے اور تہران کے نیوکلیئر پروگرام پر طے پائے سمجھوتے کے بعد تہران کا پہلا دورہ ہے۔ اگرچہ بہ ظاہر اس دورے کا مقصد 2011ء میں قائم کیے گئے قدرتی گیس پیدا کرنے والے ملکوں کے 11 رکنی فورم میں شرکت کرنا ہے مگر روسی صدر کا دورہ محض اس کانفرنس میں شرکت تک محدود نہیں ہو گا۔ کانفرنس میں شام کے صدر بشارالاسد کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے بھی بات چیت کی جائے گی۔ ماسکو کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر پوتن اپنے دورہ تہران کے دوران ایرانی قیادت سے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ اور شام کے بحران پر تفصیلی بات چیت کریں گے۔ صدر روحانی اور ولادیمیرپوتن کے درمیان ملاقات کے ایجنڈے میں شام کا معاملہ سر فہرست رہے گا۔ ذرائع کے مطابق روسی صدر اور ایرانی حکام کے درمیان بات چیت میں شامی اپوزیشن کے نمائندوں کے ساتھ مذاکرات، شام میں عبوری حکومت کے قیام کے لیے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان بات چیت کی بحالی پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔