نئی دہلی 9فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آج دھمکی دی کہ اگر جن لوک پال بل منظور نہیں کیا گیا تو وہ استعفی دے دیں گے ۔جن لوک پال بل کیلئے کسی بھی حد تک جانے کے اعلان کے ایک دن بعد انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی کے اہم جن لوک پال بل کو منظور نہیں کیا گیا تو پھر عام آدمی پارٹی اقتدار چھوڑ دے گی ۔ہمارے اقتدار میں رہنے سے زیادہ جن لوک پال بل اہم ہے۔ اروند کجریوال نے یہاں ایک تقریب کے دوران کہا کہ سوراج بل کو دہلی کابینہ کی جانب سے منگل کو منظور کیا جائے گا اور 13فبروری کو اسمبلی میں پیش ہوگا جب کہ دہلی لوک پال بل 2014ء کو اسمبلی کے خصوصی سیشن 16فبروری کو پیش کیا جائے گا ۔ کجریوال نے ہفتہ کے دن دھمکی دی تھی کہ وہ جن لوک پال بل پر کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں ۔ اس بل کی کانگریس اور بی جے پی نے مخالفت کی ہے ۔ جب کہ کانگریس اروند کجریوال حکومت کی باہر سے تائید کررہی ہے ۔
جن لوک پال بل پر اپنی حکومت کے موقف اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ان لوگوں نے کہا تھا کہ مرکزی حکومت کی منظوری ضروری ہے‘ اگر ایسا ہی ہے تو ہمیں کیوں منتخب کیا گیا ۔ ہم سے کہا جارہا ہے کہ ہم رشوت کا خاتمہ کریں‘ وہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ ایسا نہیں کرسکتے ۔ یہ قانون عوام کے لئے ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ اگر کانگریس نے اس بل کی تائید نہیں کی تو اروندکجریوال نے کہا کہ انہیں منظور نہ کرنے دیجئے ‘ عوام انہیں سبق سکھائیںگے ۔ ہم اس مسئلہ پر ریفرنڈم لائیں گے لیکن یہ اس وقت ممکن نہیں ہے ۔ ہم دوبارہ انتخابات کا مقابلہ کریں گے اور 50نشستیں حاصل کرکے دکھائیں گے ۔ انہوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ دستور کے آرٹیکل 239میں کہا گیا ہے کہ دہلی حکومت لاء اینڈ آرڈر ‘ پولیس اور اراضی سے متعلق کسی بھی قانون کو منظور نہیں کرسکتی ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا وزارت داخلہ غیر دستوری طریقہ سے بنائی گئی ہے۔ میں نے دستور پر حلف لیا ہے وزارت داخلہ پر نہیں ۔ قبل ازیں دن میں عام آدمی پارٹی کے سیاسی اُمورکمیٹی کے رکن سنجے سنگھ نے کہا تھا کہ جن لوک پال بل اور سوراج بل کو لانا ان کی پارٹی کا وعدہ ہے ۔